کراچی (این این آئی)پیپلزپارٹی نے صوبے میں پانی کی کمی کے خلاف سندھ بھر میں تحریک چلانے کا اعلان کردیاہے۔پارٹی کے صوبائی صدرنثار کھوڑو نے کہا ہے کہ پنجاب کئی دہائیوں سے سندھ کا پانی چوری کررہا ہے، صوبے کے کسانوں کو فصلوں کی آبیاری میں مشکلات کا سامنا ہے، اب ہم خاموش نہیں رہیں گے۔کراچی میں میڈیا
سے گفتگو کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور ہوشربا مہنگائی کے بعد اب سندھ کو پانی کی کمی کا تحفہ بھی دیاجارہا ہے، جس کیلئے پورا سندھ پانی کی چوری پر سراپا احتجاج ہے۔انہوں نے کہا کہ اب پیپلز پارٹی اس صورت حال پر کسی صورت خاموش نہیں رہے گی، ہم ارسا کو سندھ کے حصے کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ معاہدے کے مطابق سندھ کو اس کا پانی دیا جائے، ٹھٹھہ میں پانی کی کمی کے باعث لوگ فصلیں نہیں اگاسکتے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ کے پانی کا کیس اٹھا کر سندھ پرمہربانی کی۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کے معاملے پر احتجاج کریں گے، 3 جون کو لاڑکانہ کے اضلاع میں احتجاج کریں گے، 5 جون کو ٹھٹھہ، بدین میں احتجاج کریں گے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ 9 جون کو سکھر کے تین اضلاع میں احتجاج ہوگا،15 جون کو کراچی میں احتجاج کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری بات کو سنا نہیں جاتا،الٹا ہماری بیعزتی کی جاتی ہے، پانی کم ہے تو سب کا پانی کم ہونا چاہیے،صرف سندھ کا پانی کم کیوں ہے؟ پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ پنجاب کئی دہائیوں سے سندھ کا پانی چوری کررہا ہے، صوبے کے کسانوں کو فصلوں کی آبیاری میں مشکلات کا سامنا ہے، اب ہم خاموش نہیں رہیں گے۔واضح رہے کہ دریاؤں میں
پانی کی آمد بڑھنے کے بعد صوبوں کے حصے میں اضافہ کر دیا گیا۔پانی کی تقسیم کے حوالے سے ارسا کا اہم اجلاس ہوا جس میں جس میں پانی کی دستیابی کا جائزہ لیا گیا۔ ارسا ترجمان کے مطابق پانی کی آمد جو کہ 28 مئی کو 172000ہزار تھی پیر کے روز بڑھ کر 225000ہزار ہو گئی جس سے دریاؤں میں پانی کی آمد 24 فی صد
بڑھ گئی۔ ترجمان کے مطابق اس صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے ارسا نے صوبوں کے حصے میں اضافہ کر دیا،پنجاب کے حصے کو 83000ہزار کیوسک سے بڑھا کر 101000ہزار کیوسک کر دیا گیا جس سے پنجاب کے حصے میں 18000 ہزار کیوسک کا اضافہ کیا گیا جبکہ سندھ کا حصہ 74000 ہزار کیوسک سے بڑھا کر
109000ہزار کیوسک کر دیا گیا ہے جبکہ سندھ کے حصے میں 35000 ہزار کیوسک کا اضافہ کیا گیا ۔ ارسا ترجمان کے مطابق پانی کی کمی 32 فیصد سے کم ہو کر 18 فیصد رہ گئی،شمالی علاقہ جا ت میں درجہ حرارت بڑھنے سے دریاؤں کے پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق ارسا صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور روزانہ کی بنیاد پر پانی کے اتار چڑھا ؤکو دیکھا جا رہا ہے۔ ارسا ترجمان کے مطابق یہ
بھی بتانا ضروری ہے کہ کہ چشمہ کے مقام پر ارسا کے اچھے انتظام کی وجہ سے گزشتہ دنوں میں پانی کی کمی صرف 8000ہزار کیوسک تک محدود رہی،ارسا میں تمام صوبے ایک اکائی کی طرح موجود ہیں اور وہ سب مل کر پانی کے معاہدہ1991 کے مطابق پورے انصاف کے ساتھ پانی کی تقسیم کر رہے ہیں،صوبوں سے بھی گزارش ہے کہ کہ وہ پانی کے استعمال کے طریقے کار کو جدید طریقوں پر استوار کریں تا کہ پانی کے ضیاع کو کم سے کم کیا جا سکے۔