اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پر افغان مظاہرین نے حملہ کر کے پتھرائو کیا اور پانی کی بوتلیں پھینکیں ۔مشتعل مظاہرین نے ہائی کمیشن میں پولیس کی موجودگی میں گھسنے کی کوشش بھی کی ۔ افغان امن مذاکرات کا میزبان ہو نے پر قطر کے سفارت خانے
پر بھی مظاہرین نے احتجاج کیا لیکن وہاں وہ پر امن رہے ۔ روزنامہ جنگ میں مرتضیٰ علی شاہ کی شائع خبر کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن نے ہائی کمیشن پر حملے کی تصدیق کر تے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت سے اس غنڈہ گردی اور توڑ پھوڑ کی شکایت کر دی گئی ہے ۔ انہیں یہ بھی یاد دلایا گیا ہے کہ 2019 میں پی ٹی ایم کے تحت احتجاج کے موقع پر بھی ہائی کمیشن کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی ۔پاکستانی ہائی کمیشن اورقطری سفارت خانے پر احتجاج کا اہتمام کر نے والوں میں نور اللہ ، ڈاکٹر قاسم ابراہیم ، فضل خان ، ضیا اللہ ہمداد ، باچا خان ، شاہ محمود خان، اٹل کاون ، سادات خان اور فلک نیاز خان شامل تھے ۔ اتوار کی شام تقریباً دو سو مظاہرین نے وطن کے نام سے ایک گروپ کی اپیل پر جمع ہو کر افغانستان میں قتل و غارتگری کے خلاف مظاہرہ کیا ،مظاہرہ کے اس گروپ کا بھی لندن میں افغان سفارت خانے کا ہی پتہ، ہے ۔ افگان مظہاری نے ہائی کمیشن کو ایک یاد داشت بھی پیش کی ۔وطن کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ مظاہرے کے چند شرکا توڑ پھوڑ میں ملوث رہے ۔