ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پر افغان مظاہرین کا حملہ

datetime 25  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پر افغان مظاہرین نے حملہ کر کے پتھرائو کیا اور پانی کی بوتلیں پھینکیں ۔مشتعل مظاہرین نے ہائی کمیشن میں پولیس کی موجودگی میں گھسنے کی کوشش بھی کی ۔ افغان امن مذاکرات کا میزبان ہو نے پر قطر کے سفارت خانے

پر بھی مظاہرین نے احتجاج کیا لیکن وہاں وہ پر امن رہے ۔ روزنامہ جنگ میں مرتضیٰ علی شاہ کی شائع خبر کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن نے ہائی کمیشن پر حملے کی تصدیق کر تے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت سے اس غنڈہ گردی اور توڑ پھوڑ کی شکایت کر دی گئی ہے ۔ انہیں یہ بھی یاد دلایا گیا ہے کہ 2019 میں پی ٹی ایم کے تحت احتجاج کے موقع پر بھی ہائی کمیشن کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی ۔پاکستانی ہائی کمیشن اورقطری سفارت خانے پر احتجاج کا اہتمام کر نے والوں میں نور اللہ ، ڈاکٹر قاسم ابراہیم ، فضل خان ، ضیا اللہ ہمداد ، باچا خان ، شاہ محمود خان، اٹل کاون ، سادات خان اور فلک نیاز خان شامل تھے ۔ اتوار کی شام تقریباً دو سو مظاہرین نے وطن کے نام سے ایک گروپ کی اپیل پر جمع ہو کر افغانستان میں قتل و غارتگری کے خلاف مظاہرہ کیا ،مظاہرہ کے اس گروپ کا بھی لندن میں افغان سفارت خانے کا ہی پتہ، ہے ۔ افگان مظہاری نے ہائی کمیشن کو ایک یاد داشت بھی پیش کی ۔وطن کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ مظاہرے کے چند شرکا توڑ پھوڑ میں ملوث رہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…