اسلام آباد (آئی این پی، اے پی پی) معاشی حکومتی دعویٰ کی اسٹیٹ بینک نے بھی تصدیق کردی ہے۔ اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ مالی سال 2021میں معاشی شرح نمو 3.94فیصد رہنے کا امکان ہے‘ زر مبادلہ کے ذخائر 4سال کی بلند ترین سطح پر ہیں اور 17سال بعد کرنٹ اکائونٹ
کھاتہ خسارے سے نکل کر سرپلس میں ہے۔پیر کو اسٹیٹ بینک کے جاری بیان میں کہا گیا کہ مالی سال 2021میں معاشی نمو 3.94فیصد ہو گی اور کورونا کے بعد گزری گرمیوں سے بحالی سرگرمیاں زورپکڑ رہی ہیں۔اسٹیٹ بینک کے مطابق معاشی بحالی کے عمل کو پالیسی رسپانس نے تیز کیا ہے۔دوسری جانب ٹیکسٹائل کے شعبہ میں پیداواری صلاحیتوں کے بڑھنے اور نئی سرمایہ کاری کے نتیجہ میں آئندہ سال میں شعبہ کی برآمدات میں 3.5تا 4ارب ڈالر اضافہ متوقع ہے۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے سرپرست اعلیٰ گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ملک کی مجموعی برآمدات کا حصہ 62فیصد ہے ۔ جاری مالی سال کے ابتدائی نو ماہ کے دوران شعبہ کی برآمدات میں 9فیصد اضافہ ہوا ہے اورتوقع ہے کہ مالی سال کے اختتام پر ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات 16ارب ڈالر سے بڑھ جا ئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ کئی نئے منصوبوں پر بھی سرمایہ کاری کا عمل جاری ہے اورتوقع ہے کہ شعبہ کی پیداواری صلاحیت کے فروغ سے آئندہ مالی سال میں ٹیکسٹائل کی قومی برآمدات میں 3.5تا 4ارب ڈالر اضافہ ہو جائے گا۔