ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

کشمیریوں کی خوشی سے بھرپور جعلی تصویریں اور مقامی گانوں کی ویڈیوز،بھارتی حکام کا جھوٹ پکڑاگیا

datetime 7  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن)بھارتی حکومت کا کشمیر میں حالات نارمل ہونے کا تاثر سرینگر میں کہیں نظر نہیں آتا، بھارتی عوام اور عالمی سطح پر پیدا کیے گئے اس تاثر کا کوئی وجود نہیں۔ کشمیر ٹا ئمز اخبا ر کی رپورٹ کے مطابق کشمیریوں کی خوشی سے بھرپور جعلی تصویریں چلا کر اور مقامی گانوں کی ویڈیوز دکھا کر بھارتی وزارت خارجہ نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ کشمیر میں زندگی نارمل ہو رہی ہے، تاہم آزاد ذرائع سے حاصل ہونیوالی اطلاعات اس کے بالکل برعکس ہیں

اگست کے پہلے ہفتے میں بھارتی وزارت خارجہ نے کئی غیر ملکی صحافیوں کو کشمیر میں واقع ایک ہندو عبادت گاہ کا دورہ کرایا تاکہ کشمیر کا اچھا امیج دنیا کے سامنے لایا جاسکے لیکن اگلے ہی دن سرکار نے تمام ہندو زائرین کو علاقے سے نکال دیا، انٹرنیٹ، موبائل سروس بند کر کے وادی کو مکمل بلیک آؤٹ کی طرف دھکیل دیا، اس وقت سے اب تک غیر ملکی صحافیوں کا وادی میں داخلہ بند ہے۔9 اگست کو ہزاروں افراد نے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا، اس کی ویڈیوز سامنے آئیں تو بھارتی وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ ویڈیوز جعلی ہیں، ایسا کوئی مظاہرہ نہیں ہوا، تاہم کچھ ہی روز بعد وزارت داخلہ نے اقرار کیا کہ یہ مظاہرہ ہوا تھا۔ 10اگست کو عید کے دن کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ نے کچھ ایسی تصاویر اور ویڈیوز جاری کیں، جنہیں دیکھ کر ایسا لگتا تھا کہ کشمیریوں نے پابندیوں کے بغیر بھرپور عید منائی، ا?زاد ذرائع سے حاصل ہونیوالی اطلاعات اس کے بالکل برعکس تھیں، عید کے دن کرفیو ضرور نرم کیا گیا لیکن نہ تو لوگ باہر نکلے اور نہ ہی کسی نے دکان کھولی۔ 12 اگست کو بھی بھارتی وزارت خارجہ نے ایسی ہی تصاویر جاری کیں جن کا حقیقی صورتحال سے دور کا بھی تعلق نہ تھا۔کشمیر ٹائمز کی ایگزیکٹو ایڈیٹر انورادھا بھسین نے بتایا کہ بھارتی میڈیا کشمیر کی کوریج صرف حکومتی نقطہ نظر سے کر رہا ہے، بھارتی چینلز بھی مودی سرکار کی وزارت اطلاعات کے طور پر کام کر رہے ہیں یہ سب وادی کی یکطرفہ تصویر پیش کر رہے ہیں، انورادھا نے وادی میں بلیک آؤٹ کے خلاف سپریم کورٹ سے بھی رجوع کر رکھا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…