اسلام آباد(آن لائن)مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ چودھری نثار علی خان کا مسلم لیگ (ن) میں کردار کم لیکن میاں نواز شریف کے ساتھ ذاتی تعلق بہت زیادہ اور گہرا تھا وہ نواز شریف کے ساتھ وہ باتیں بھی کر جاتے تھے جو کوئی اور نہیں کر سکتا تھا ان کی تنقید اور ایڈوائس کا میاں نواز شریف بے حد احترام کرتے تھے اب ان دونوں کے درمیان کیا معاملہ ہوا اس بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چودھری نثار علی خان کا
مسلم لیگ (ن) میں کردار کم لیکن میاں نواز شریف کے ساتھ ذاتی تعلق بہت زیادہ اور گہرا تھا وہ پارٹی کے معاملات میں بہت کم مداخلت کیا کرتے تھے حتیٰ کہ الیکشن کے دوران بھی وہ بہت کم پارلیمانی بورڈز کی میٹنگ میں شریک ہوتے تھے،چودھری نثار کا میاں نواز شریف کے ساتھ تعلق اتنا گہرا تھا کہ وہ ان کیساتھ وہ باتیں کر جاتے تھے جو کوئی اور نہیں کر سکتا تھا ان کی تنقید اور ایڈوائس کا میاں نواز شریف بے حد احترام کرتے تھے اب ان دونوں کے درمیان کیا معاملہ ہوا، اس بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں ہے نہ تو چودھری نثار سے اس حوالے سے کوئی بات سنی اور نہ میاں نواز شریف سے، جب بھی چودھری نثار کا ذکر ہوا تو نواز شریف نے خاموشی اختیار کی۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ جوصورتحال نظر آرہی ہے اس کے مطابق تو نومبر دسمبر تک پنجاب حکومت کے پاس تنخواہیں دینے کیلیے بھی پیسے نہیں ہونگے حکومت آئی ایم ایف کا پروگرام لے لیکن آئی ایم ایف ملک کو ٹیک اوور تو نہ کرے۔ نوازشریف نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا اور ملک سے اندھیرے دور کیے، حکومت آئی ایم ایف کا پروگرام لے لیکن آئی ایم ایف ملک کو ٹیک اوور تو نہ کرے، جوصورتحال نظر آرہی ہے نومبر دسمبر میں پنجاب حکومت کے پاس تنخواہ دینے کیلیے پیسے نہیں ہونگے ہم حلقوں میں جاتے ہیں لوگ ہم سے پوچھ رہے ہیں جعلی مینڈیٹ کی پیداوار تو اپنے حلقوں میں بھی نہیں جاتے۔ انہوں نے کہا کہ ورکرز کا مطالبہ تھا کہ اظہار یکجہتی کیلیے آنا چاہتے ہیں فیصلے سے متفق نہیں لیکن کسی عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاج نہیں کررہے لوگ نوازشریف کی صحت اور علاج کی صورت حال سے متعلق تشویش میں ہیں،جماعت نے کارکنوں کو نہیں بلایا کارکنوں کااپنا مطالبہ تھا آنے کا اور پارٹی نے منع نہیں کیا،نوازشریف کو آج اتنی مہلت نہیں دی گئی کہ وہ اپنا علاج کرسکیں۔