کل رات وزیراعظم عمران خان نے قوم سے پہلا خطاب کیا‘ تقریر بہت اچھی تھی‘ فی البدیہہ تھی‘ تقریر کی بنیاد عوامی ایشوز تھے اور وزیراعظم نے سادگی اور احتساب کا آغاز بھی اپنی ذات سے کیا‘ یہ سپرٹ بھی قابل تعریف ہے لیکن سوال یہ ہے کیا وزیراعظم ایک گھنٹہ اور نو منٹ کی اس تقریر میں بیان کردہ ایجنڈے پر عمل بھی کر سکیں گے، یہ باتیں بظاہر اچھی لگتی ہیں‘ آپ مجھے مائیک پکڑا دیجئے‘ آپ کسی شخص کو فورم دے دیجئے
وہ لفظوں کا اس سے بھی بڑا دریا بہا دے گا لیکن سوال یہ ہے کیا وہ اپنے کہے ہوئے لفظوں کا بھرم بھی رکھ سکے گا‘ کیا وہ ان پر عمل بھی کر سکے گا‘یہ سوال بہت اہم ہے‘ چند دن قبل یوگنڈا میں ایک واقعہ پیش آیا‘ یوگنڈا کے ڈپٹی وزیراعظم جنرل موزز علی نے فٹ بال کو کک مار کر میچ کا افتتاح کرنا تھا‘ جنرل موزز نے کک ماری لیکن وہ کک مارنے کے دوران اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکے اور وہ سٹیڈیم میں گر گئے‘ ان کے گارڈز نے بڑی مشکل سے انہیں اٹھایا‘ عمران خان بھی سٹیڈیم میں موجود ہیں‘ ان کے سامنے فٹ بال بھی ہے‘ یہ کک مارنے کی تیاری بھی کر چکے ہیں لیکن سوال پھر وہی ہے کیا یہ کک مارنے کے بعد گول بھی کر سکیں گے اور اپنا توازن بھی برقرار رکھ سکیں گے‘ یہ بہت اہم ہے‘ کیا عمران خان واقعی گول کر سکیں گے‘ اپنا توازن برقرار رکھ سکیں گے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ حکومت نے آج کابینہ کے پہلے اجلاس میں چند بڑے فیصلے کئے، ہم ان فیصلوں پر بھی بات کریں گے ہمارے ساتھ رہیے گا۔