تہران (این این آئی)ایران کی ایک انقلاب عدالت نے روحانی تحریک کے پیشوا کو مسلمانوں میں ’فساد‘ پھیلانے کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق روحانی تحریک کے وکیل نے بتایا کہ تہران کی ایک انقلاب عدالت نے ان کے موکل محمد علی طاھریتحریک حلقہ عرفان کے سربراہ کو پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ انہیں 2011ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر اسلامی مقدسات کی توہین
اور فساد فی الارض کا الزام عاید کیا گیا۔ 2015ء کو ایران کی انقلاب عدالت نے طاھری کو سزائے موت سنائی تاہم 2016ء میں ایک دوسری عدالت نے انہیں نہ صرف سزائے سے بچایا بلکہ انہیں بری کردیا تھا۔ 2017ء کو ان کے خلاف دوبارہ مقدمہ چلایا گیا مگر اب سزائے موت کے بجائے عدالت نے انہیں پانچ سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ان کے وکیل محمود علی زادہ طبطبائی نے ایران کی لیبر نیوز ایجنسی کو بتایا کہ وہ اپنے وکیل کو سنائی گئی قید کی سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔ انہیں امید ہے کہ علی طاھری کو رواں ہفتے رہا کیا جائے گا کیونکہ وہ آدھی قید پہلے ہی کاٹ چکے ہیں۔علی طاھری نے اپنی تنظیم حلقہ عرفان کے قیام کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے یہ اقدام ’روحانی الھام‘ کے تحت کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ تعلیم علاج اور ریسرچ کوئی فائدہ نہیں دیتے۔ایران میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی طرف سے علی طاھری کو دی گئی سزا پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وہ ماضی میں بھی جیلوں میں قید تنہائی میں رہ چکے ہیں۔