اسلام آ با د (آ ئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک)فافن( فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک )نے کہا ہے کہ کے مطابق عام انتخابات 2018 میں 16 لاکھ 78 ہزار سے زائد ووٹ مسترد ہوئے جو قومی و صوبائی اسمبلی کے 169 حلقوں میں مسترد شدہ ووٹ جیت کے مارجن سے زیادہ ہیں۔ ہفتہ کو جا ری ہو نے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے 49 حلقوں میں مسترد ووٹ جیت کے مارجن سے زیادہ ہیں
جب کہ صوبائی اسمبلیوں کے 120 حلقوں میں مسترد ووٹ جیت کے مارجن سے زیادہ نکلے ہیں۔عام انتخابات 2018 میں خیبرپختونخوا اور فاٹا میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 2 لاکھ 48 ہزار 941 ہے جو 2013 میں ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد تھی۔رپورٹ کے مطابق اسلام آبادمیں عام انتخابات میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 4 ہزار 942 ہے جو 2013 میں 2 ہزار سے زائد تھی۔پنجاب میں اس بار مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 9 لاکھ 6 ہزار 952 ہے جو گزشتہ انتخابات میں ساڑھے 8 لاکھ سے زائد تھی۔سندھ میں اس بار مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 4 لاکھ 8 ہزار 613 ہے جو گزشتہ انتخابات میں پونے 4 لاکھ سے زائد تھی۔اس کے علاوہ بلوچستان میں عام انتخابات 2018 میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد ایک لاکھ 8 ہزار سے زائد ہے جو گزشتہ انتخابات میں 77 ہزار سے زائد تھی۔فافن رپورٹ کے مطابق 2002 کے عام انتخابات میں مسترد ووٹوں کی تعداد 7 لاکھ 75 ہزار 720، 2008 میں 9 لاکھ 73 ہزار 694 اور 2013 کے انتخابات میں 15 لاکھ 2 ہزار 717 تھی جب کہ اس بار 16 لاکھ 78 ہزار سے زائد ووٹ مسترد ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ اپوزیشن کی جماعتیں الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر چکی ہیں اور اس حوالے سے متحدہ اپوزیشن کی میٹنگ میں 9اگست کو صوبائی و وفاقی الیکشن کمیشن دفاتر کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ جبکہ مختلف جماعتوں کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا جس کو مسترد کیا جا چکا ہے۔