بدھ‬‮ ، 29 جنوری‬‮ 2025 

اڈیالہ جیل حکام کا بڑا فیصلہ،آج ساڑھے گیارہ بجے کن کن کو ملاقات کی اجازت دیدی؟

datetime 18  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(اے این این )پاکستان بار کونسل کی5رکنی مبصر ٹیم (آج) اڈیالہ جیل میں نواز شریف سے ملاقات کرے گی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان بار کونسل کے پانچ رکنی وفد کو اڈیالہ جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی اجازت مل گئی ہے ۔پی بی سی کی ٹیم بطور مبصر نواز شریف سے ملاقات کرکے ان کو حاصل قانونی سہولیات کا براہ راست مشاہدہ بھی کرے گی۔

پی بی سی کے نائب چیئرمین کامران مرتضی نے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار اور اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ارسال مراسلے میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مجرم قرار دیئے جانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف سے بدھ کوملاقات کے لیے درخواست کی تھی لیکن متعلقہ حکام نے پی بی سی کے 5 رکنی وفد کو(آج) 19 جولائی کو 11 بج کر 30 منٹ پر ملاقات کی اجازت دے دی ہے ۔پاکستان بار کونسل کی 5 رکنی ٹیم میں کامران مرتضیٰ، سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبداللطیف آفریدی، محمد یاسین آزاد، پی بی سی ممبر اعظم تارڑ اور سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر خالد جاوید پر مشتمل ہوگی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں اعظم تارڑ نے بتایا کہ پی بی سی کا نواز شریف سے ملاقات کا ایک مقصد اس امر کا جائزہ لینا بھی ہے کہ انہیں فیئر ٹرائل اور قانون کے مطابق جیل میں کیا سہولیات حاصل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں فیئر ٹرائل پر سخت تحفظات ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ نواز شریف دہشت گرد نہیں بلکہ وائٹ کالر جرائم میں سزا یافتہ ہیں اور اس لیے ان کے ساتھ ایک سخت گیر مجرم کی طرح رویہ نہیں رکھا جانا چاہیے۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر یاسین آزاد نے کہا کہ 5 رکنی وفد ٹرائل کورٹ کے فیصلے کا جائزہ بھی لے گا اور ہمیں یقین ہے کہ احتساب عدالت کا حکم انتہائی کمزور بنیادیوں پر کھڑا ہے۔ انہوں دیگر کرپشن ریفرنس میں نواز شریف کے خلاف جیل ٹرائل کی سخت مذمت کی اور کہا کہ مقدمات کی سماعت ٹرائل کورٹ کی حدود میں ہونی چاہیے۔واضح رہے کہ 6 جولائی کو شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب)کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر)محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…