انقرہ(نیوزڈیسک) ترکی نے روس کا لڑاکا طیارہ تو گرا لیا لیکن یہ کام اسے بہت مہنگا پڑا ہے کیونکہ طیارہ گرانے کے بعد ایک ہی دن میں ترکی کی سٹاک مارکیٹس کریش کر گئی ہیں ۔ دنیا بھر میں گزشتہ روز سب سے زیادہ مندی ترک سٹاک مارکیٹس میں دیکھی گئی۔ ساتھ ہی لیرا (ترک کرنسی) کی قیمت میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ ترک افواج کے روسی طیارہ گرانے کے بعد ایک دن میں ترکی کا بوسرا استنبول 100انڈیکس 4.4پوائنٹس کمی کے ساتھ 5ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا، جبکہ لیرا میں ایک ہی دن میں 0.9فیصد کمی واقع ہوئی۔ اس کے علاوہ ترکی کے باﺅنڈز کی قیمت میں بھی کمی ہوئی ہے۔لندن کے فارن ایکس چینج کے ماہر روزانا ہوالیا کا کہنا ہے کہ ترکی نیٹو کا اہم رکن ہے۔ اس نے روس کا طیارہ گرا کر اپنے لیے مشکلات کھڑی کر لی ہیں۔ دوسری طرف روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے ترکی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔اگرچہ ترکی نے طیارہ گرانے پر سخت موقف اپنایا ہے اور کہا ہے کہ روسی طیارے نے اس کی حدود کی خلاف ورزی کی تھی لیکن ساتھ ہی اس نے نیٹو کے رکن ممالک سے اجلاس بلانے اور اس مسئلے کو حل کرنے کی درخواست بھی کر دی تھی۔ ترکی کی اس درخواست پر آج برسلز میں نیٹو کا اجلاس بھی منعقد ہونے جا رہا ہے، جس میں اس واقعے کے حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔