بماکو(نیوزڈیسک)جرمن حکومت نے مالی میں سرگرم جہادیوں کے خلاف جاری عالمی کارروائی میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے اپنے ساڑھے چھ سو فوجی اس افریقی ملک میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن وزیر دفاع ا ±رسلا فان ڈیر لاین کے حوالے سے بتایا کہ مالی میں تعینات کیے جانے والے جرمن فوجی وہاں بین الاقوامی امن فوجی مشن کو بنیادی طور پر انتظامی اور مشاورتی مدد فراہم کرے گی۔ اقوام متحدہ کے امن مشن کے تحت جرمنی کے نو فوجی مالی میں پہلے سے ہی تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ یورپی یونین کے ایک تربیتی پروگرام کے تحت دیگر دو سو جرمن فوجی بھی مالی میں فعال ہیں۔جرمن وزیر دفاع نے کہا کہ مالی میں مزید جرمن فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ دراصل وہاں پہلے سے موجود فرانسیسی فوجیوں کو تعاون فرام کرنے کی غرض سے کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جرمن فوجیوں کی تعیناتی سے مالی میں موجود فرانسیسی فوجیوں کو کچھ راحت مل سکے گی۔ بتایا گیا ہے کہ جرمن فوج وہاں فرانس کی سپرپرستی میں فعال بین الاقوامی امن فوجی مشن کو تعاون فراہم کرے گی،پارلیمنٹ کی دفاعی کمیٹی سے مخاطب ہوتے ہوئے فان ڈئر لاین نے کہا کہ برلن حکومت فرانس کے ساتھ ہے اور اس مخصوص وقت میں تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے، جن سے پیرس حکومت کی مدد کی جا سکے۔ پیرس حملوں کے بعد جرمنی نے فرانس کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔ یہ امر اہم ہے کہ پیرس میں دہشت گردانہ حملوں اور مالی میں ایک ہوٹل پر حملے کے بعد برلن نے مالی میں فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔جرمن وزیر دفاع نے مزید کہا کہ مالی میں ساڑھے چھ سو فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری کے لیے جرمن پارلیمان میں جلد ہی ایک قرارداد پیش کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پیرس حکومت بہت خوش ہے۔ اس وقت فرانس کی سابقہ نوآبادی مالی میں پندرہ سو فرانسیسی فوجی تعینات ہیں، جو بالخصوص شمال میں القاعدہ سے وابستہ اور دیگر جہادیوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ تاہم پھر بھی مالی کا ایک بڑا علاقہ بماکو حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے۔