واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکا نے یقین ظاہر کیا ہے کہ منگل کے روز ترک ایف سولہ طیاروں کی کارروائی میں مارگرایا گیا روس کا لڑاکا جیٹ شام کی فضائی حدود میں پرواز کررہا تھا۔یہ بات ایک امریکی عہدے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہی ہے۔البتہ اس نے یہ تسلیم کیا ہے کہ اس روسی طیارے نے مختصر وقت کے لیے ترکی کی فضائی حدود میں دراندازی کی تھی۔اس عہدے دار نے برطانوی خبررساں ادارے کے ساتھ بدھ کے روز گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نتیجہ لڑاکا جیٹ کی گرمی کی علامت کا سراغ لگانے کے بعد اخذ کیا گیا ہے۔ترکی کا کہنا ہے کہ اس روسی طیارے کو پانچ منٹ کے دورانیے میں فضائی حدود کی خلاف ورزیوں پر دس مرتبہ خبردار کیا گیا تھا۔ترکی کے ایک سینئر عہدےدار کے بقول دو روسی طیارے ہمارے سرحدی علاقے کی جانب آئے تھے۔ہم نے انھیں سرحد کے نزدیک آنے اور ترکی کی فضائی حدود میں داخل ہونے پر متعدد مرتبہ خبردار کیا مگر انھوں نے جان بوجھ کر فضائی حدود کی خلاف ورزی جاری رکھی تھی جس کے بعد ایک طیارے کو مار گرایا گیا تھا۔روسی فوج کے ایک جنرل نے بتایا ہے کہ طیارے کے دو ہوابازوں میں سے ایک ہلاک ہوگیا ہے۔ دوسرے پائلٹ کو ترکمن فورسز نے پکڑ لیا تھا اور وہ اس وقت ان کے پاس ہے۔سی این این ترک کی رپورٹ کے مطابق دوسرے پائیلٹ کی تلاش کی جارہی ہے لیکن روسی جنرل نے اس کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔درایں اثناءامریکی فوج کے ترجمان کرنل اسٹیو وارن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ترکی نے طیارے کو گرانے سے قبل روسی پائلٹوں کو متعدد مرتبہ خبردار کیا تھا لیکن انھوں نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا تھا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ”ہم یہ تمام گفتگو سن سکتے تھے کیونکہ یہ اوپن چینلز پر ہورہی تھی۔جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا وہ اس بات کی تصدیق کرسکتے ہیں کہ ترک پائیلٹوں نے دس مرتبہ روسی ہوابازوں کو انتباہ کیا تھا لیکن انھوں نے اس کا جواب نہیں تھا۔اس کے جواب میں کرنل وارن نے کہا کہ ”ہاں میں اس کی تصدیق کرسکتا ہوں۔البتہ تب فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا تھا کہ روسی طیارے شام ،ترکی سرحد کے کس جانب پرواز کررہے تھے۔