جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

اورنج ٹرین منصوبہ میں مختلف مقامات پر کام جاری، ایک کھرب 65 ارب روپے لاگت آئیگی

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک) لاہور اورنج ٹرین منصوبے پر بیک وقت دس مختلف مقامات پر کام جاری ہے، منصوبہ جون 2017ء میں مکمل کر لیا جائیگا جس پر یک کھرب 65ارب روپے کی لاگت آئیگی۔27 عشاریہ ایک کلو میٹر طویل ٹریک کے 26مقامات پر سٹیشن اور ایک ڈپو بھی تعمیر کیا جائیگا،2 سٹیشن انڈر گرائونڈ بنیں گے، 25.4کلومیٹر حصہ زمین سے چھ میٹر بلندی پر تعمیر کیا جائیگا جبکہ 1.7کلومیٹر حصہ زیر زمین ہو گا، ٹریک کی تعمیر ایل ڈی اے 40ارب روپے میں تعمیر کرائیگاجبکہ متاثرہ افراد کو ادائیگیوں کیلئے 13ارب روپے سے زائد رقم کی منظوری دیدی گئی۔روزنامہ نوائے وقت لاہورکے صحافی سیدعدنان فاروق کی رپورٹ کے مطابق روزانہ اڑھائی لاکھ افراد ٹرین سے استفادہ کریں گے بعدازاں یہ تعداد پانچ لاکھ افراد یومیہ تک پہنچ جائیگی۔ اورنج لائن ٹرین کے 26سٹیشن علی ٹائون، ٹھوکر نیاز بیگ‘ کینال ویو‘ ہنجر وال‘ وحدت روڈ‘ اعوان ٹائون‘ سبزہ زار‘ شاہ نورسٹوڈیو‘ صلاح الدین روڈ‘ بند روڈ‘ سمن آباد موڑ‘ گلشن راوی‘ چوبرجی‘ لیک روڈ‘ جی پی او‘ لکشمی چوک میکلوڈ روڈ‘ ریلوے سٹیشن‘ سلطان پورہ‘ انجینئرنگ یونیورسٹی‘ باغبانپورہ‘ شالامار باغ‘ پاکستان منٹ‘ محمود بوٹی‘ سلامت پورہ‘ اسلام پارک اور ڈیرہ گجراں میں تعمیر کئے جائیں گے۔ ٹرین سٹیشن کے ڈیزائن میں معمولی نظرثانی بھی کی گئی، لمبائی میں اضافہ جبکہ چوڑائی کم کی گئی، ہر سٹیشن دو منزلہ ہو گا پہلی منزل پر ٹکٹ گھر،کنٹین، دکانیں ،واش رومز جیسی سہولتیں ہونگی جبکہ پلیٹ فارم دوسری منزل پر ہوگا۔ منصوبے کیلئے 1165 کنال 15 مرلے اراضی حاصل کی جائیگی جس کی ادائیگی کا مجموعی تخمینہ 13ارب 17 کروڑ 3 لاکھ 75 ہزار تخمینہ لگایا گیا۔ تخمینہ کے مطابق ڈیراں گجراں کی پانچ کنال سے زائد اراضی کیلئے 10 لاکھ 50 ہزار فی مرلہ، اسلام پارک، سلامت پورہ کی 6 کنال 20 مرلہ اراضی کیلئے ساڑھے 12 لاکھ فی مرلہ، محمود بوٹی کے ایک کنال کیلئے 20 لاکھ روپے فی مرلہ، شالامار باغ سے ملحقہ 9 کنال 6 مرلے کیلئے 20 سے 25 لاکھ فی مرلہ، باغبانپورہ ساڑھے 22 لاکھ یو ای ٹی 20 لاکھ، موضع اچنت گڑھ 15 لاکھ فی مرلہ، موضع قلعہ گجر سنگھ ریلوے سٹیشن 26 لاکھ، لاہور ہوٹل آٹو مارکیٹ میں 27 لاکھ، لکشمی چوک ہال روڈ پر 30 لاکھ روپے فی مرلہ ریٹ مقرر کیا گیا ہے۔ موضع مزنگ چوبرجی 22 لاکھ، ایل او ایس اور چوبرجی کے درمیان اراضی 20 لاکھ، موضع نواں کوٹ، گلشن راوی اور سمن آباد 20 لاکھ اور موضع پکی ٹھٹھی میں یتیم خانہ اور سکیم موڑ کا 20 لاکھ فی مرلہ، موضع کھاڑک، ککے زئی، نیاز بیگ میں 20 لاکھ ٹھوکر نیاز بیگ ساڑھے 22، علی ٹائون 15 لاکھ، ڈیو کی تعمیر کیلئے موضع کوٹلی، گھاسی، ہندو گجراں ڈیڑھ لاکھ جبکہ باگڑیاں میں 50 ہزار فی مرلہ، سٹیبلنگ یارڈ کی تعمیر کیلئے موضع رکھ کھمبا کمرشل میں 10 سے 15 لاکھ فی مرلہ، موضع کھاڑک نزد گرنا سٹیشن 6 لاکھ روپے فی مرلہ ریٹ مقرر کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر پیکیج ون کیلئے 37 کنال 8 مرلے جبکہ پیکیج 2 کیلئے 118 کنال 12 مرلے اور پیکیج تھری کیلئے 526 کنال 10 مرلے اور پیکیج 4 کیلئے 205 کنال اراضی حاصل کی جائیگی۔ ٹرین کو بجلی فراہمی کیلئے 12ارب روپے کی لاگت سے دو گرڈ سٹیشن بھی بنائے جائیں گے۔ ایک گرڈ سٹیشن شاہ نور اور دوسرا انجینئرنگ یونیورسٹی کے قریب بنایا جائیگا۔



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…