اسلام آباد (نیوزڈیسک) انتخابی اصلاحات کمیٹی کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا ممکن نہیں جبکہ تحریک انصاف کے رکن اس بات پر بضد تھے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر زاہد حامد کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا ووٹ کاحق دینا فی الحال ممکن نہیں ہے۔ آئندہ عام انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم کا استعمال ممکن نہیں ہوگا آن لائن ووٹنگ کے لیے نادرا کا ڈیٹا چوری ہونے کا امکان ہے۔نادرا ایکٹ کے تحت ریکارڈ بنانے کے لیے قانونی رکاوٹیں بھی درپیش ہیں، لوکل گورنمنٹ سے متعلق معاملات بھی مجوزہ ترامیم میں شامل کئے جارہے ہیں۔آن لائن سسٹم کی بنیاد پر بیرون ملک پاکستانیوں کو حق رائے دینے کی مشق بھی ناکام ہو گئی ہے آن لائن ووٹنگ مشق کے لئے متحدہ عرب امارات سمیت مختلف ممالک میں مقیم 67 پاکستانیوں کا انتخاب کیا گیا مگر مشق کے دوران ووٹنگ کے مرحلہ پر سسٹم کنیکٹ ہی نہ ہو سکا۔ اسی طرح ملک میں آن لائن سسٹم کے تحت ووٹرز کی شناخت سے متعلق بھی سیکیورٹی کے مسائل ہیں تاہم سب کمیٹی نے 13 آئینی ترامیم کو حتمی شکل دے دی ہے۔ حتمی رپورٹ انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی کو جلد بھجوا دی جائیں گی نادرا نے بائیو میٹرک سسٹم کی بنیاد پر عام انتخابات کے انعقاد پر بعض سیکیورٹی ایشوز سے آگاہ کیا ہے اس بارے میں14روز میں نادرا سے حتمی رپورٹ طلب کر لی ہے یہ بات وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی و انتخابی اصلاحات پر سب کمیٹی کے کنونیئر زاہد حامد نے منگل کو کمیٹی کے اجلاس بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا 70 لاکھ بیرون پاکستانیوں میں سب تو پڑھے لکھے نہیں وہ ای میل پر کیسے پول کر سکیں گے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے بھی عام انتخابات کے لیے نگران حکومت کے قیام کی نئی سفارشات پر بیشتر کام کر لیا ہے الیکشن کمیشن اس معاملے پر بھی آئندہ اجلاس میں حتمی رپورٹ مانگی گئی ہے آئندہ اجلاس 10 دسمبر کو ہوگا۔