انقرہ ،ماسکو(نیوزڈیسک)روس کی طرف سے ترکی کی حکومت کوسخت وارننگ دینے کے بعد روسی وزیراعظم کے مطابق ترکی اورروس کے درمیان مشترکہ منصوبے ختم ہوسکتے ہیں جس پرپاکستان بھی میدان میں آگیا۔ترکی اورپاکستان کے درمیان بدھ کے روزکاسا 1000منصوبے کے معاہدے پر دستخط کردیے گئے, معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب ترکی میں ہوئی پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے کی۔ترجمان وزارت پانی وبجلی کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا کہ کرغستان ، تاجکستان ،افغانستان اور پاکستان کے وزرائے توانائی نے کاسا1000منصوبے کے معاہدے پر دستخط کیے۔کاسا منصوبے کے تحت ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کا اغاز مئی 2016میں ہوگا، کاسامنصوبے کے تحت 1300میگاواٹ بجلی حاصل کی جائیگی، 1000میگاواٹ بجلی پاکستان جبکہ 300میگا واٹ بجلی افغانستان حاصل کریگا جبکہ ترکی کی جانب سے روسی طیارہ گرائے جانے پر پیدا ہونیوالی کشیدگی تاحال برقرار ہے،روسی وزیراعظم کاکہنا ہے کہ ترکی اور روس کے مشترکہ منصوبے ختم کیے جا سکتے ہیں ،ترک کمپنیوں کے ہاتھ سے روسی مارکیٹ بھی نکل سکتی ہے۔شامی سرحد کے نزدیک ترکی کی جانب سے روسی جنگی طیارہ گرائے جانے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی برقرار ہے،روسی وزیراعظم نے ترکی اور روس کے مشترکہ منصوبے ختم کیے جا نے کا اشارہ دے دیا۔روسی وزیراعظم دمتری میدیدوف کا کہنا ہے کہ ترکی اور روس کے مشترکہ منصوبے ختم کیے جا سکتے ہیںاور ترک کمپنیوں کے ہاتھ سے روسی مارکیٹ نکل سکتی ہے۔