لاہور(آن لائن) پاکستان میں بجلی آئے نہ آئے بل ضرور آجاتا ہے وہ بھی ”کئی گنا“ اب نیا انکشاف یہ ہوا ہے کہ مبینہ طور ہر ماہ ”چپکے چپکے“ تعمیر پاکستان فنڈ“کے نام سے نیا ٹیکس لگانے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔جو کہ مالی سال 2015-14 کے دوران چوری ہونے والی 10 ارب روپے سے زائد کی بجلی کا نقصان پورا کرنے کےلئے” فی بل“ کے حساب سے لگایا جائے گا۔بجلی چوری ہونے والی رپورٹ کے اعدادوشمار کے مطابق سب سے زیادہ گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) میں 9 ارب 19 کروڑ 61 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ظاہر کیا گیا ہے جبکہ ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) میں 91 کروڑ سترہ لاکھ روپے سے زائد کی بجلی استعمال کی گئی لیکن اس کا بل وصول نہیں کیا گیا۔ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) میں 14کروڑ41لاکھ روپے سے زائد کی بجلی لائن لاسز کی نذر ہو گئی اور اس کے بل وصول نہیں کئے گئے۔ تاہم حکومت کو یہ تجویز بھی دئےے جانے کا انکشاف ہوا ہے کہ دس ارب کی بجائے پانچ ارب” تعمیر پاکستان فنڈ“ کے نام سے وصول کر لئے جائیں جو صارفین سے فی بل ہر ماہ لئے جائیں۔