راولپنڈی(آن لائن) پولیس تھانہ وارث خان نے بے نظیر بھٹو ہسپتال کے نرسنگ ہاسٹل میں ہلاک ہونے والی سٹوڈنٹ نرس کے کمرے سے سرنج برآمد کرکے قبضے میں لے لی جس سے سٹوڈنٹ نرس کے مبینہ طور پر خود کشی کرنے کا شبہ بڑھ گیا ہے ۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق سوموار کی صبح بے نظیر بھٹو ہسپتال کے نرسنگ ہاسٹل میں سٹوڈنٹ نرس عندلیب کی ہلاکت کی تفتیش کے دوران پولیس کو اس کے کمرے سے سرنج ملی جس میں تھوڑی مقدار میں مخصوص کیمیکل بھی پایا گیا ہے جس کے بارے میں قیاس کیا جارہا ہے کہ یہ ہسپتال میں وینٹی لیٹر پر ڈالنے والے مریضوں کو جو دوائی دی جاتی ہے اس کی مقدار سرنج میں موجود ہے اس دوائی سے مریض کا جسم مفلوج ہوجاتا ہے اور تھوڑی دیر بعد سانس رک جاتی ہے یہی صورتحال سٹوڈنٹ نرس کے ساتھ بھی تھی جس کا جسم مفلوج اور سانسیں چل رہی تھیں جو بعد ازاں ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میں پہنچنے تک چل بسی پولیس یہ بھی تفتیش کررہی ہے کہ سٹوڈنٹ نرس کو کسی اور نے زبردستی انجکشن لگا کر مارا تو نہیں ہے ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ڈاکٹروں کی کمیٹی بھی انکوائری کررہی ہے جو دو ایک دو روز تک اپنی رپورٹ دے دی گئی ۔