سنجے دت اپنی زندگی کی غلط تصویر پیش کرنے پرشدید برہم

22  مارچ‬‮  2018

ممبئی(این این آئی) نامور بالی ووڈ اداکار سنجے دت نے بھارتی مصنف یاسر عثمان کو ان کی زندگی سے متعلق کتاب شائع کرنے اور کتاب میں ان کی زندگی سے متعلق غلط حقائق پیش کرنے پر قانونی نوٹس جاری کردیا۔اداکار سنجے دت کی زندگی ابتدا ہی سے اتار چڑھاؤکا شکاررہی ہے۔ کیریئر کی ابتدا میں سنجے دت متعدد اداکاراؤں کے ساتھ تعلقات سمیت منشیات اور اسلحہ کیس میں بھی کئی بار جیل کی ہوا کھاچکے ہیں۔

تاہم جیل سے رہائی کے بعد سنجے دت نے اپنی پچھلی زندگی کو خیر باد کہتے ہوئے ایک نئی زندگی کا آغاز کیا ہے، لیکن شاید لوگ ان کی پچھلی زندگی کو بھلا نہیں پارہے ہیں۔بھارت کے نامور مصنف یاسر عثمان نے اداکار سنجے دت کی زندگی پر کتاب لکھی ہے جس کانام ’’سنجے دت؛ ان کہی کہانی‘‘ ہے۔ کتاب میں عثمان نے سنجے دت کی پچھلی زندگی کے تمام رازوں سے پردہ اٹھایا ہے اور یہ بھی بتایا ہے کہ انہیں اپنی والدہ کی موت کا اتنا زیادہ صدمہ ہواتھا کہ ان کی موت کے تین سال بعد تک سنجے دت روئے نہیں تھے۔یاسر عثمان کی کتاب میں پیش کیے گئے مبینہ حقائق پر سنجے دت بالکل خوش نہیں ہیں اور انہوں نے مصنف اورکتاب پبلش کرنے والے ادارے کو قانونی نوٹس بھجوایا ہے،جس کی اطلاع انہوں نے ٹوئٹر پر بھی دی ہے۔سنجے دت نے لکھا کہ میں نے یاسر عثمان اور جگرناتھ پبلی کیشنز کو اپنی سوانح حیات لکھنے کا اختیار نہیں دیا، میرے وکیل نے انہیں قانونی نوٹس جاری کیا ہے، جس کے جواب میں جگرناتھ پبلی کیشنز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کتاب میں لکھا گیا مواد مستند اور مصدقہ ذرائع سے لیا گیا ہے۔سنجے دت نے کہا مصنف نے مواد مختلف رسائل اور اخبارات میں شائع ہونے والے میرے پرانے انٹرویو سے لیا ہے لیکن 90 کی دہائی کے مرچ مصالحہ چھاپنے والے رسائل اور میگزین میں چھپنے والا مواد حقیقت سے زیادہ تصوراتی خیالات پر مبنی ہوتا تھا، اسی لیے میں نے اپنی قانونی ٹیم کو کہا ہے کہ ان کے خلاف ایکشن لیاجائے۔سنجے دت نے مزید کہا کہ باضابطہ طور پر ان کی سوانح حیات بہت جلد منظر عام پر آنے والی ہے جس میں ان کی زندگی کے بارے میں بیان کیاگیا سارا مواد حقیقت پر مبنی ہوگا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…