ممبئی (این این آئی)بھارتی فلم انڈسٹری میں پاکستانی اداکاروں کے کام کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے کئی سال سے ہندوستان بھر میں بحث جاری ہے اور اس حوالے سے تمام افراد کی رائے تقسیم نظر آتی ہے۔اگرچہ بولی وڈ کی کئی اہم شخصیات بھی پاکستانی اداکاروں و گلوکاروں پر بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے پر پابندی عائد کرنے کی باتیں کرتے آئے ہیں۔تاہم پاکستانی اداکاروں و گلوکاروں کی خدمات حاصل کرنا بولی وڈ کی مجبوری بن چکی ہے۔
پاکستانی اداکاروں و گلوکاروں پر بھارت میں پابندی کے جاری بحث میں اب ایکشن ہیرو اجے دیوگن بھی کود پڑے ہیں اور انہوں نے قدرے تنگ نظر بیان دیا ہے۔ آپس کے جھگڑے میں بھارتیوں کی پاکستانیوں کو بدنام کرنے کی سازشایکشن ہیرو اجے دیوگن کا ماننا ہے کہ جب کہ پاکستان اور بھارت کے سیاسی و عسکری تعلقات بہتر نہیں ہوجاتے تب تک وہ پاکستانی اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کے حق میں نہیں۔تاہم وہ موسیقی کے بادشاہ استاد نصرت فتح علی خان کے حوالے سے منفرد خیالات رکھتے ہیں۔اجے دیوگن کا کہنا ہے کہ جب بات استاد نصرت فتح علی خان کی ہوتی ہے تو وہ انہیں ایک منفرد نظریے سے دیکھتے ہیں۔اجے دیوگن کے مطابق استاد نصرت فتح علی خان اب اس دنیا میں نہیں رہے، اس لیے وہ انہیں پاکستان اور ہندوستان کے نظریے سے ہٹ کر دیکھتے اور سوچتے ہیں۔ایکشن ہیرو نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اگرچہ پاکستان اور ہندوستان کے کشیدہ تعلقات میں نہ تو بھارتی اداکاروں اور نہ ہی پاکستانی اداکاروں کی غلطی ہے، تاہم جب تک حالات اور تعلقات بہتر نہیں ہوجاتے تب تک ہندوستانی اداکاروں کو پڑوسی ملک کے اداکاروں کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہیے۔اجے دیوگن نے استاد نصرت فتح علی خان کو سب کا ورثہ قرار دیتے ہوئے انہیں خالصتا پاکستانی ماننے سے انکار کیا۔