بغداد (این این آئی) مس عراق کو اسرائیلی حسینہ کے ساتھ سیلفی بنوانا مہنگا پڑ گیا، مسلسل دھمکیاں ملنے پرخاندان سمیت ملک چھوڑ دیا۔ مس عراق سارہ ایدان نے گزشتہ ماہ امریکا میں منعقد مقابلہ حسن میں حصہ لیا تھا۔اس موقع پر انہوں نے مقابلے میں شریک مس اسرائیل کے ساتھ سیلفی بنائی اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کر دی۔ سیلفی پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کی دھمکیاں ملنا شروع ہو گئیں۔
میڈیا کے مطابق سارہ کو جان کے خطرے کے پیش نظر اپنے خاندان سمیت ملک چھوڑنا پڑ گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نومبر میں لاس ویگاس میں منعقدہ مس یونیورس کے مقابلہ کی دو امیدوار مس اسرائیل عدر گینڈلز اور مس عراق سارہ عدن کی سیلفی نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کردیا تھا، اسرائیلی ماڈل کے ساتھ عراقی دوشیزہ کی تصویر پر سخت ردعمل سامنے آیا جبکہ بعض لوگوں نے اسے پسند بھی کیا۔تصویر وائرل ہونے کے بعد مس عراق کے اہلخانہ کو قتل کی دھمکیوں کے ساتھ ساتھ انہیں زدوکوب اور خوف زدہ کرنے کی شکایات بھی موصول ہوئیں، جس کے بعد وہ جان کے خطرے کے پیش نظر خاموشی کے ساتھ عراق چھوڑ کر امریکا میں اپنی بیٹی کے پاس چلی گئیں۔سارہ عدن نے اسرائیلی ماڈل کے ساتھ لی گئی سیلفی پر معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ تصویر شیئر کرنے کا مقصد ہرگز اسرائیلی حکومت یا اس کی پالیسیوں کو اجاگر کرنا نہیں تھا، میں ان سب سے معافی چاہتی ہوں جنہیں محسوس ہوا کہ اس فعل سے فلسطینی کاز کو نقصان پہنچا۔مس عراق نے ٹویٹر لکھا ہے کہ میں پہلی اور آخری عراقی نہیں جو اپنی ذاتی آزادی کے حوالے سے ایسے مقدمات کا سامنا کر رہی ہے۔ میری جیسی لاکھوں عراقی خواتین اور ہیں جو اس صورتحال سے گزر رہی ہیں۔ خیال رہے کہ عراق نے اسرائیل کو اب تک تسلیم نہیں کیا اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم نہیں ہیں۔