’’یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے ‘‘

24  جون‬‮  2017

لندن(این این آئی) شہنشاہ غزل مہدی حسن کے بیٹے عارف حسن نے حکومت کی جانب سے مہدی حسن کی قبر پر تاج محل طرز کا مقبرہ نہ بنانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے اپنے باپ کے مزار کی تعمیر کیلئے مدد طلب کرلی ۔بی بی سی کے مطابق شہنشاہِ غزل مہدی حسن اپنی قبر پر تاج محل طرز کا مقبرہ چاہتے تھے اور حکومت نے ان کی خواہش پوری کرنے کا وعدہ کیا تاہم ان کے بیٹے عارف حسن کے مطابق اب تک مہدی حسن کی قبر پر نہ تو مزار بن سکا

اور نہ ہی حکومتی وعدوں کی باوجود اس سے منسلک ایک لائبریری تعمیر کی گئی ۔حکومتی رویے سے مایوس عارف حسن نے بھارتی حکومت سے اپنے باپ کے مزار کی تعمیر کیلئے مدد طلب کر لی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مہدی حسن کے بیٹے عارف حسن نے میڈیا کے ذریعے انڈین حکومت سے کہا ہے کہ وہ مہدی حسن کا مزار تعمیر کرانے میں ان کی مدد کرے۔بی بی سی بات کرتے ہوئے عارف مہدی نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ رواں مہینے انھوں نے مہدی حسن کی پانچویں برسی منائی جس کے بعد ایک انڈین نیوز ایجنسی نے ان سے رابطہ کیا۔ دورانِ گفتگو انڈین حکومت سے مدد کی بات بھی ہوئی۔انہوںنے کہاکہ مرتا کیا نہ کرتا ٗ پانچ برس بیت گئے ٗحکومتی دعوئوں کے باوجود کچھ نہیں بنا۔ آج میرے والد کی قبر پر کتے پھر رہے ہیں ٗوہاں بچے کرکٹ کھیلتے ہیں ٗپاس کے گندے نالے کا پانی ان کی قبر کے احاطے میں داخل ہو جاتا ہے عارف مہدی کا کہنا تھا کہ ان کو تاحال بھارتی حکومت یا وہاں مقیم مہدی حسن کے مداحوں کی طرف سے باضابطہ طور پر کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔

تاہم اگر ان کو پیشکش کی جاتی ہے تو وہ حالات کو دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔سب سے پہلے تو میں اپنی پاکستانی حکومت سے ایک بار پھر پوچھوں گا کہ وہ کیوں کچھ نہیں کر رہی۔ انہوںنے کہاکہ مہدی حسن پاکستان کا ایک اثاثہ تھے اور اگر ان کے اپنے ملک کی حکومت نے پانچ سال سے ان کے مزار کی طرف دھیان نہیں دیاتو ابا کے چاہنے والے تو ساری دنیا میں ہیں ٗ انڈیا میں بھی لوگ ان کو اتنا ہی پیار کرتے ہیں جتنا پاکستان میں کرتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ انڈیا سے لتا منگیشکر سمیت مہدی حسن کے بیشمار مداحوں نے ان کی مالی امداد کرنے کی پیشکش کی تھی۔ عارف مہدی کا کہنا تھا کہ وہ حکومت سندھ اور حکومت پاکستان کہ مختلف عہدیداروں کے پاس ان کے وعدے یاد کروانے جا چکے ہیں۔دوسری جانب عارف مہدی کے بھائی سجاد مہدی ان کی بھارتی سے مدد کی اپیل سے اتفاق نہیں کرتے۔ ہم تو اپنے والد کے نام کے ساتھ بھارت کا نام بھی جڑنا پسند نہیں کریں گے۔

پاکستان نے ہمیں سب کچھ دیا ہے، ہمیں عزت دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد ایک غیور آدمی تھے اور انھوں نے اپنی زندگی میں بھارت کی طرف سے کی جانے والی پیشکش سے معزرت کر لی تھی۔ 1978 کے مہدی حسن کے دورہ انڈیا کا احوال سناتے ہوئے سجاد مہدی کا کہنا تھا کہ اس دورے کے دوران انڈیا کی حکومت نے انھیں پیشکش کی تھی کہ ان کو انڈیا میں گھر بھی دیا جائیگا ان کے کنسرٹس کا معاوضہ بھی زیادہ دیا جائیگا

مگر ابا نے انکار کرتے ہوئے وہ بات مذاق میں اڑا دی ٗوہ پاکستان کے سپر اسٹار تھے اور انھیں سب کچھ پاکستان سے ملا۔سجاد مہدی نے کہاکہ اگر ان کے والد کی قبر کی حالت خراب ہو گئی ہے اور حکومت کچھ نہیں بھی کر پا رہی تو وہ خود اس کی مرمت وغیرہ کرانے کیلئے تیار ہیں۔ٹریفک پولیس میں انسپکٹر سجاد مہدی نے کہاکہ میں نے اپنے محکمے سے اپنے پراویڈنٹ فنڈ کیلئے درخواست دے رکھی ہے جو امید ہے مجھے جلد مل جائے گی

اور اس سے میں ابا کی قبر وغیرہ کی مرمت کروا لوں گا تاہم انھوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ان کے والد کی خواہش ایک شاندار مزار کی تھی ٗہر شخص کی خواہش ہوتی ہے اور وہ تو ابا کے شایان شان بھی تھا۔ انھیں اللہ نے لازوال صلاحیتوں سے نوازہ ہوا تھا اور وہ غزل کے بے تاج بادشاہ تھے اور آنے والی کئی نسلوں تک رہیں گے سجاد مہدی کا کہنا تھا کہ وہ ایسے مزار کی تعمیر کیلئے بھارت سے مدد لینا بالکل پسند نہیں کریں گے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…