ملتان(آئی این پی)لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے ملتان قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم اسلم شاہین کی قبل ازگرفتاری ضمانت کی درخواست منظورکرلی۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے مسٹر جسٹس سردار احمد نعیم نے ملزم اسلم شاہین کی قبل از گرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت کی ۔درخواست گزار کی جانب سے ایڈوکیٹ سردار محبوب احمد عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے موقع پرملزم اسلم شاہین اورمقتولہ قندیل بلوچ کے
والدین بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔ اس موقع پر سرکاری وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ قندیل بلوچ کے وقوعہ قتل کی رات مرکزی ملزم وسیم کا رابطہ اسلم شاہین سے فون کالز پر رہا جبکہ کال ریکارڈز کے مطابق وقوعہ قتل کی رات ملزم اسلم شاہین نے وسیم کو 17 کالز کیں اور ملزم وسیم نے اسلم شاہین کو 5 کالز کیں دوسری جانب ملزم اسلم شاہین کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ملزم اسلم شاہین وقوعہ قتل کے وقت کراچی میں ملازمت پر تھا جبکہ مقتولہ قندیل بلوچ کے والدین نے مقدمہ میں غلطی سے اسلم شاہین کا نام درج کروا دیا تھا جس پر قندیل بلوچ کے والدین نے سیشن کورٹ میں ملزم اسلم شاہین کے حق میں بیانات جمع کروا دئیے ہیں انہوں نے مزید موقف میں کہا کہ ملزم اسلم شاہین کے خلاف ٹھوس شواہد بھی نہیں ملے۔ عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ملزم اسلم شاہین کی ضمانت منظور کرلی۔واضح رہے کہ گزشتہ روزمقتولہ ماڈل قندیل بلوچ کے والدین نے اپنے خلاف درج مقدمہ میں تفتیشی آفیسر کو بیان ریکارڈ کروایا تھا کہ ان کا بیٹا اسلم شاہین قندیل بلوچ کے قتل میں ملوث نہیں ہے۔ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کے وقت بیٹا اسلم شاہین کراچی میں ملازمت پر تھا۔ گزشتہ روزمقتولہ ماڈل قندیل بلوچ کے والدین نے اپنے خلاف درج مقدمہ میں تفتیشی آفیسر کو بیان ریکارڈ کروایا تھا کہ ان کا بیٹا اسلم شاہین قندیل بلوچ کے قتل میں ملوث نہیں ہے۔ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کے وقت بیٹا اسلم شاہین کراچی میں ملازمت پر تھا۔