اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ کے جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دئیے ہیں کہ کیا ایان علی دہشت گرد ہے ؟سب کو نظر آرہا ہے کیا ہورہا ہے ؟کیوں نہ سیکرٹری داخلہ کوجیل میں بھیج دیں؟ احکامات پرعمل کراناآتاہے،احکامات پر عمل نہیں ہوگا تو عدالت کو تالا لگا کر گھر نہیں چلے جائیں گے۔ منگل کو ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کیخلاف اپیل پرسماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیاپنجاب میں درج قتل کی ہر ایف آئی آر کے ملزمان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے ؟ کیا ایف بی آر نے جن کو ٹیکس ادائیگی کے نوٹس دئیے ، ان سب کے نام ای سی ایل میں ڈال دئیے ؟ سب کو نظر آرہا ہے کیا ہورہا ہے ؟ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکال کر دوبارہ کس بنیاد پر ڈالا گیا؟ کیاایان علی دہشت گرد ہے؟وزارت داخلہ کی جانب سے حکومتی وکیل رانا وقار نے کہا کہ ہائی کورٹ نے توہین عدالت کے مقدمہ ایان علی کا نام ای سی ایل نکالنے کا حکم دیا۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ توہین عدالت کے مقدمہ میں ایسا حکم کیسے جاری کیاجاسکتا ہے ، درخواست خارج ہوتی ہے یا مرتکبان جیل جاتے ہیں۔کیوں نہ سیکرٹری داخلہ کوجیل میں بھیج دیں؟ اپنے احکامات پر عمل کروانا آتا ہے ٗاحکامات پر عمل نہیں ہوگا تو عدالت کو تالا لگا کر گھر نہیں چلے جائیں گے ٗ معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے۔رانا وقار نے کہاکہ ایان علی کسٹم افسرا عجاز محمود کے قتل کی ایف آئی آر میں بھی نامزد ہیں ٗسپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر کرتے ہوئے کہاکہ جائزہ لیں گے کیا توہین عدالت کی درخواست میں ایسے احکامات جاری کیے جا سکتے ہیں یا نہیں۔ ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ پرویز مشرف بااثرتھا ، راتوں رات جانے دیا گیا ۔کیس کی مزید سماعت جون کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی گئی ۔