منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستانی فلم میکرز اس وقت بہترین کام کررہے ہیں‘اداکارہ ارمینا رانا

datetime 31  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) برطانوی اداکارہ وماڈل ارمینا رانا خان نے کہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری میں بننے والی فلمیں ہرلحاظ سے عالمی معیارکے مطابق ہیں۔اعلیٰ تعلیم یافتہ اور نوجوان فلم سازوں نے جب سے فلم انڈسٹری کی باگ ڈور سنبھالی ہے، تب سے بہتری کے آثارنمایاں ہونے لگے ہیں بلکہ پڑھے لکھے نوجوان اب اس شعبے کو بڑی ذمے داری کے ساتھ بطورپروفیشن اپنانے لگے ہیں جو بہت خوش آئند بات ہے۔ ان خیالات کا اظہارارمینا رانا خان نے اپنے ایک انٹرویو میںکہا کہ میں نے امریکا، کینیڈا اوربرطانیہ کے علاوہ ہندوستان میں بھی اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے جوہردکھائے ہیں۔ ہرجگہ کام کرنیوالوں کا اپنا ایک اندازہے۔لیکن اس بات کووثوق کے ساتھ کہتی ہوں کہ پاکستانی فلم میکرز اس وقت بہترین کام کررہے ہیں۔ ایک طرف منفرد موضوعات پرفلمیں بنائی جارہی ہیں تودوسری جانب جدید ٹیکنالوجی سے بھی خوب استفادہ کیا جارہا ہے ۔ یہی نہیں جدید طرز کے سینماگھروں کی بدولت شائقین کی بڑی تعداد اب اپنی فیملیز کے ہمراہ سینماگھروںکا رخ کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے پاکستانی ڈرامہ اورفلموں میں بھی کام کیا ہے، جسے دیکھ کر اندازہ ہوچکا ہے کہ آنے والا دور پاکستان کے باصلاحیت فلم میکرز ، فنکاروں اورتکنیک کاروں کا ہے ۔جو وسائل کی کمی کے باوجود اچھی فلمیں بنانے کا ہنرجانتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ارمینا رانا خان نے کہاکہ پاکستان میں باصلاحیت لوگوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اگراسی طرح عمدہ کام ہوتا رہا تووہ دن دور نہیں جب دنیا کے بیشترممالک کے فنکار پاکستان میں کام کرنے کوترجیح دیں گے۔ یہی نہیں کو پروڈکشن کے میدان میں بھی بڑی واضح کامیابیاں ہوں گی، جس کے بارے میں ابھی کچھ کہا نہیں جارہا ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ میڈیا پرجلد ہی ایسی خبریں آئیں گی جس سے دوسرے ممالک کا رخ کرنے والے فنکار اور تکنیک کار بھی واپس آئینگے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…