ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستانیوں نے بالی ووڈ کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 22  اکتوبر‬‮  2015 |

ممبئی /لاہور(نیوزڈیسک) انتہا پسند ہندو ¿وں کی جماعت شیوسینا کے بھارت میں پاکستانیوں اورمسلمانوں کوتشددکا نشانہ بنانے اورمودی سرکارکے آشیرباد پرشدید احتجاج کرنے کے باعث بالی ووڈ کو بھاری مالی نقصان کے امکانات واضح ہونے لگے ہیں۔ایک طرف بالی ووڈ فلموں کی کامیابی میں اہم کردارنبھانے والے پاکستانی گلوکاروں راحت فتح علی خاں، عاطف اسلم اورشفقت امانت علی خاں کے نئے گیت فلموں شامل نہ کیے جانے کا خدشہ بڑھنے لگا ہے تودوسری جانب موجودہ صورتحال میں پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش کے مخالف گروپ بھی موقع کا فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی سرگرمیاں تیزکرنے میں مصروف ہے۔ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں امپورٹ قوانین کے تحت بالی وڈ اسٹارزکی 50 سے 80کروڑروپے سے زائد مالیت کی فلمیں سال بھرمیں نمائش کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔ اس سے قبل پاکستان میں بھارتی فلمیں اسمگل ہوکروڈیوکیسٹ اوروڈیو سی ڈیزکی شکل میں فروخت ہوتی تھیں جس کی وجہ سے بھارتی فلم میکرزاورڈسٹری بیوٹرز کوایک روپے کا فائدہ نہیں ہوتا تھا مگرگزشتہ چند برسوں کے دوران بھارتی فلموں کے لیے پاکستان ایک بڑی اہم کاروباری مارکیٹ کی شکل اختیارکرچکا ہے۔اسی لیے کچھ بھارتی فلم پروڈکشن اداروں نے پاکستانی پروڈیوسروں اورڈسٹری بیوٹرز کے ساتھ شراکت داری بھی کررکھی ہے۔ جس کی وجہ سے بھارتی فلم میکرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ایکسپورٹرزکوکروڑوں روپے کا نقصان کودیکھتے ہوئے پریشانی لاحق ہوچکی ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کے سنجیدہ شوبزحلقوں کا کہنا ہے کہ چند برس پہلے تک یہاں یہ محسوس ہورہا تھاکہ اگربالی وڈاسٹارز کی فلمیں پاکستانی سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش نہ کی گئیں توپھرجدید سینماگھروں کی تعمیر کا عمل رک جائے گا لیکن اب توپاکستان میں انٹرنیشنل معیار کی فلمیں بننے کا عمل تیز ہوگیا ہے اوراب بھارتی فلموں کے مقابلے میں پاکستانی فلموں کا بزنس زیادہ بہتراورمنافع بخش جارہا ہے۔جس کی وجہ سے پاک، بھارت تعلقات میں خرابی کے باعث بالی ووڈ کوبھاری مالی نقصان برداشت کرنا ہوگا۔ اب اس حوالے سے بالی ووڈکے فلم میکرز، ڈسٹری بیوٹرز اورفنکاروںکو اپنے بہترکاروبار کوکسی بڑے نقصان سے بچانے کے لیے مودی سرکارسے بات کرنا ہوگی، تاکہ اس کے بہترنتائج سامنے آسکیں۔معروف قوال امجد صابری نے کہا ہے کہ بھارتی انتہا پسند ہندو ہمیشہ سے پاکستانی اور مسلمانوں سے نفرت اور تعصب برتتے ہیں،ان کا رویہ انتہائی جارحانہ رہا ہے ہمارے فنکاروں کو بھی اس بات کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے کہ ملکی وقار سے بہتر کچھ نہیں ہمیں اپنی عزت داو ¿ پر نہیں لگانی چاہیے بلکہ بھارت جاکر ہر گز کام نہیں کرنا چاہیے ۔کیونکہ جس ملک میں جان کو خطرہ ہو وہاں جاکر کام کرنا بلکل درست نہیں امجد صابری کا کہنا تھا کہ بھارتی بنیاد پرست تنظیم شیو سینا نے پاکستانی فنکاروں اور کھلاڑیوں کے ساتھ جو غیر انسانی سلوک کیا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے پاکستانی فنکاروں کو چاہیے کہ فوری طور بھارتی فلموں اور ٹی وی پروگراموں کا بائیکاٹ کرکے وطن واپس آجائیں کیونکہ وہاں کام کرنا ان کے لیے ضروری نہیں ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…