منگل‬‮ ، 29 اپریل‬‮ 2025 

پاکستانیوں نے بالی ووڈ کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 22  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی /لاہور(نیوزڈیسک) انتہا پسند ہندو ¿وں کی جماعت شیوسینا کے بھارت میں پاکستانیوں اورمسلمانوں کوتشددکا نشانہ بنانے اورمودی سرکارکے آشیرباد پرشدید احتجاج کرنے کے باعث بالی ووڈ کو بھاری مالی نقصان کے امکانات واضح ہونے لگے ہیں۔ایک طرف بالی ووڈ فلموں کی کامیابی میں اہم کردارنبھانے والے پاکستانی گلوکاروں راحت فتح علی خاں، عاطف اسلم اورشفقت امانت علی خاں کے نئے گیت فلموں شامل نہ کیے جانے کا خدشہ بڑھنے لگا ہے تودوسری جانب موجودہ صورتحال میں پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش کے مخالف گروپ بھی موقع کا فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی سرگرمیاں تیزکرنے میں مصروف ہے۔ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں امپورٹ قوانین کے تحت بالی وڈ اسٹارزکی 50 سے 80کروڑروپے سے زائد مالیت کی فلمیں سال بھرمیں نمائش کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔ اس سے قبل پاکستان میں بھارتی فلمیں اسمگل ہوکروڈیوکیسٹ اوروڈیو سی ڈیزکی شکل میں فروخت ہوتی تھیں جس کی وجہ سے بھارتی فلم میکرزاورڈسٹری بیوٹرز کوایک روپے کا فائدہ نہیں ہوتا تھا مگرگزشتہ چند برسوں کے دوران بھارتی فلموں کے لیے پاکستان ایک بڑی اہم کاروباری مارکیٹ کی شکل اختیارکرچکا ہے۔اسی لیے کچھ بھارتی فلم پروڈکشن اداروں نے پاکستانی پروڈیوسروں اورڈسٹری بیوٹرز کے ساتھ شراکت داری بھی کررکھی ہے۔ جس کی وجہ سے بھارتی فلم میکرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ایکسپورٹرزکوکروڑوں روپے کا نقصان کودیکھتے ہوئے پریشانی لاحق ہوچکی ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کے سنجیدہ شوبزحلقوں کا کہنا ہے کہ چند برس پہلے تک یہاں یہ محسوس ہورہا تھاکہ اگربالی وڈاسٹارز کی فلمیں پاکستانی سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش نہ کی گئیں توپھرجدید سینماگھروں کی تعمیر کا عمل رک جائے گا لیکن اب توپاکستان میں انٹرنیشنل معیار کی فلمیں بننے کا عمل تیز ہوگیا ہے اوراب بھارتی فلموں کے مقابلے میں پاکستانی فلموں کا بزنس زیادہ بہتراورمنافع بخش جارہا ہے۔جس کی وجہ سے پاک، بھارت تعلقات میں خرابی کے باعث بالی ووڈ کوبھاری مالی نقصان برداشت کرنا ہوگا۔ اب اس حوالے سے بالی ووڈکے فلم میکرز، ڈسٹری بیوٹرز اورفنکاروںکو اپنے بہترکاروبار کوکسی بڑے نقصان سے بچانے کے لیے مودی سرکارسے بات کرنا ہوگی، تاکہ اس کے بہترنتائج سامنے آسکیں۔معروف قوال امجد صابری نے کہا ہے کہ بھارتی انتہا پسند ہندو ہمیشہ سے پاکستانی اور مسلمانوں سے نفرت اور تعصب برتتے ہیں،ان کا رویہ انتہائی جارحانہ رہا ہے ہمارے فنکاروں کو بھی اس بات کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے کہ ملکی وقار سے بہتر کچھ نہیں ہمیں اپنی عزت داو ¿ پر نہیں لگانی چاہیے بلکہ بھارت جاکر ہر گز کام نہیں کرنا چاہیے ۔کیونکہ جس ملک میں جان کو خطرہ ہو وہاں جاکر کام کرنا بلکل درست نہیں امجد صابری کا کہنا تھا کہ بھارتی بنیاد پرست تنظیم شیو سینا نے پاکستانی فنکاروں اور کھلاڑیوں کے ساتھ جو غیر انسانی سلوک کیا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے پاکستانی فنکاروں کو چاہیے کہ فوری طور بھارتی فلموں اور ٹی وی پروگراموں کا بائیکاٹ کرکے وطن واپس آجائیں کیونکہ وہاں کام کرنا ان کے لیے ضروری نہیں ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…