ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پہلے عشق خدا ہوا کرتا تھا

datetime 25  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارت کے معروف گلوکار اور موسیقار روپ کمار راٹھور کا خیال ہے کہ گیتوں اور نغموں میں بھدے اور بھونڈے الفاظ کا استعمال نہیں ہونا چاہیے روپ کمار راٹھور کلاسیکی موسیقی کے اہم ستون تسلیم کیے جاتے ہیں۔ وہ پنڈت چتربھج راٹھور کے بیٹے اور شرون راٹھور (ندیم شرون کی جوڑی والےشرون) اور گلوکار ونود راٹھور کے بھائی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہمارے دور میں محبت اور عشق کو خدا مانا جاتا تھا اور آج کل کے گانوں میں عشق کو کمینہ، کتا کہا جاتا ہے جو کہ مجھے برداشت نہیں۔‘ خیال رہے کہ شاہ رخ خان کی فلم ’شکتی‘ میں ایک گیت تھا ’عشق کمینہ۔۔۔‘ انھوں نے مزید کہا: ’عشق کمینہ ہماری ثقافت نہیں ہے۔ ہماری تہذیب میں تو اسے خدا سمجھا جاتا ہے اور آج بھی جب کسی کو اپنے دل کی بات کہنی ہوتی ہے تو وہ غزل یا نظم کا سہارا لیتے ہیں۔‘ راٹھور کو امید ہے کہ جلد ہی غزلوں کا دور واپس آئے گا حالانکہ وہ کہتے ہیں کہ ’یہ غزلوں کا دور نہیں ہے۔ آج کل کے زیادہ سے زیادہ گیت نوجوانوں کے لیے ہی بنتے ہیں جو کہ صرف انھیں ہی لبھاتے ہیں۔ غزلیں سننا لوگ پسند نہیں کرتے۔‘ وہ کہتے ہیں: ’اگرچہ کئی گلوکار ہیں جو بہت اچھا گاتے ہیں جیسے ارجيت سنگھ، امت ترویدی لیکن موسیقی کے نئے ذرائع اور سازوں کی وجہ سے تمام نغمے ایک جیسے ہی لگتے ہیں جو کہ شاید نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔‘



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…