نیویارک(این این آئی)خلیجی ممالک میں بڑی تجارتی کمپنیاں ایمازون ، ٹویٹر اور گوگل سے فارغ ہونے والے بہترین اور باصلاحیت ماہرین کو اپنے ہاں لانے کے لیے کوشاں ہو گئی ہیں۔یہ بات عرب ٹی وی کو ان کمپنیوں کے لیے بین الاقوامی سطح کے انتہائی اہم اداروں میں کام کر چکے افراد فراہم کرنے کے لیے کوشاں ذمہ داروں نے بتائی ۔عام طور پر دیکھنے میں آیا کہ
چھوٹے اور درمیانی سطح کے کاروباری اداروں کو اس وسیع پیمانے پر اور آسانی سے سافٹ ویئر انیجنئیر سمیت ہر شعبے کے برے نام کم ہی دستیاب ہوتے ہیں۔ لیکن اب یہ موقع بنا ہے کہ تجربہ کار اور باصلاحیت کارکنوں کا ذخیرہ دستیاب ہورہا ہے۔جیمز ٹوفیری اس سلسلے میں خوب متحرک ہیں۔ وہ ریکروٹمنٹ کمپنی کلاوڈ سورس کے مینجنگ ڈائریکٹر کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں اور کاروباری کمپنیون کی کارکنوں کے حوالے سے ضرورتوں کو سمجھتے ہیں۔تاہم واضح رہے بڑی بین الاقوامی کمپنیوں جن میں ایمازون ، گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ وغیرہ نے حالیہ ہفتوں اور مہینوں کے دوران اپنے کارکنوں کی بہت بڑی تعداد کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے۔جیمز ٹوفیری کے مطابق اس صورت حال نے ٹیلنٹ کی ایک نئی مارکیٹ کا دروازہ کھول دیا ہے۔اس لیے یہ موقع ہے کہ مختلف کمپنیاں اس تجربہ کار ٹیلنٹ سے فائدہ اٹھالیں۔ابھی پچھلے ہفتے واشنگٹن سے خبریں آئیں کہ واشنگٹن میں مائیکرو سافٹ ایسے بڑے ادارے نے اپنے سٹاف میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ 2022 میں یہ ادارہ دو بار اپنے کارکنوں کی تعداد میؓ کمی کر چکا ہے۔ٹوفیری کے مطابق دوسری بڑی کمپنی جس نے اپنے سٹاف میں کمی کا اعلان کیا ہے وہ ایمازون ہے۔ اس نے جنوری سے اپنے 18000 کارکناوں کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے۔بہترین تجربے کے ٹیلنٹ کو نئی کمپنیوں میں کھپانے کے لیے مارکیٹ میں کئی ریکروٹمنٹ کمپنیاں سرگرم ہو گئی ہیں۔ جو ان کارکنوں اور خلیجی اور سعودی کمپنیوں کے درمیان پل کا کام کر رہی ہیں۔