کراچی (این این آئی)رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی غیر مستحکم معاشی صورتحال اور اس کے زر مبادلہ کی شرح میں اتار چڑھاؤ نے 2022 کی دوسری سہ ماہی کے دوران ٹیلی نار پاکستان کی کارکردگی کو متاثر کیا۔ اقتصادی چیلنجوں کے باوجود، ٹیلی نار پاکستان نے PKR 26.7 بلین کی آمدنی حاصل کی، جو گزشتہ سال کی دوسری سہ ماہی سے 104 ملین روپے زیادہ ہے۔
کمپنی نے سبسکرپشن اور ٹریفک ریونیو (S&T) میں 1.8%، سروس ریونیو میں 1.7% اور کل ریونیو میں 0.4% کی سالانہ بہتری حاصل کی۔ EBITDAترقی کی شرح منفی 14.9% رہی جبکہ سال 2022 کی دوسری سہ ماہی میں EBITDA مارجن 47.3% تھا۔ سہ ماہی کے دوران 289,000 نئے صارفین نیٹ ورک میں شامل ہوئے جس سے بعد صارفین کی تعداد اب 49.5 ملین ہے۔EBITDA کا انحصارزیادہ تر ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کے ساتھ ساتھ موبائل ٹرمینئشن ریٹس میں سالانہ کمی کے ساتھ منسوب تھی۔ ملک میں بڑھتی ہوئی افراط زر (جون: 21.3%)، روپے کی قدر میں نمایاں کمی اور موجودہ معاشی صورتحال نے بھی کارکردگی پر اثر ڈالا۔تازہ ترین مالیاتی نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے، عرفان وہاب خان، چیف ایگزیکٹو آفیسر، ٹیلی نار پاکستان نے کہا، ”پچھلی سہ ماہی ملک کے لیے مشکل رہی، خاص طور پر اس شعبے کے لیے جو معاشرے کے تمام طبقات کو متاثر کرتا ہے اور ملک کا معاشی ماحول بھی اس پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ تاہم، ان رکاوٹوں کے باوجود ہم نے مواقع تک رسائی فراہم کرنے کی اپنی ذمہ داری قبول کی۔ آزمائش کی اس گھڑی میں پاکستانیوں کی خدمت کرنے اور اپنے صارفین کی تعداد میں اضافہ ٹیلی نار پاکستان کا لوگوں کے ساتھ مضبوط تعلق اور ایک قابل اعتماد پارٹنر کی عکاسی کرتا ہے۔