تل ابیب (این این آئی) اسرائیل کے انٹرنیٹ ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ یگال اونا نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران اسرائیل میں سائبر حملوں کی کوششوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیاہے،میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل ڈیفنس فورسز اور اسرائیل سیکیورٹی
ایجنسی کے ایلیٹ 8200 الیکٹرانک یونٹ کے تجربہ کار یونا نے کہا کہ یہ صرف روزانہ کے حملے نہیں تھے بلکہ ہر گھنٹے یا منٹ کے حساب سے کیے جاتے تھے۔انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ دنیا میں ہر جگہ سے حملے آئے۔ پچھلے ڈیڑھ سال کے دوران پہلے سے بھی زیادہ حملے کیے گئے۔ ایسے لگ رہا تھا کہ دنیا پاگل ہوگئی ہے۔اونا نے کہا کہ زیادہ تر حملے مجرمانہ عناصر اور افراد کی طرف سے ہوتے ہیں جو یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا کوئی مجرمانہ امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے پانی کے نظام پر اپریل 2020 کے سائبر حملے میں پینے کے پانی میں کلورین جیسے کیمیکلز کی غلط سطح شامل ہو سکتی ہے اور اسرائیلی حکام نے عوامی طور پر اس حملے کی ذمہ داری ایران پر ڈالی۔انہوں نے وضاحت کی کہ اگر حملہ کامیاب ہوتا تو اس سے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہو سکتی تھیں۔ سائبرجنگ بموں اور میزائلوں کی طرح تباہ کن ہو سکتی ہے۔