لاہور(این این آئی) پنجاب وائلڈ لائف نے کراچی میں 10 سالہ بچے پرپالتوشیر کے حملے اور سوشل میڈیا پر جنگلی جانوروں اور پرندوں خاص طور شیروں کے ساتھ شہرت اورخودنمائی کے لیے ٹک ٹاک بنانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیاہے۔جبکہ بریڈنگ فارم
سے باہر گھروں میں خطرناک جنگلی جانور اور پرندے رکھنے والوں کی مانیٹرنگ کی جائیگی۔ڈسٹرکٹ وائلڈلائف آفیسرلاہور تنویرجنجوعہ کے مطابق ڈی جی وائلڈلائف کی ہدایت پرڈپٹی ڈائریکٹرہیڈکوارٹرز نے لاہورسمیت پنجاب میں موجود تمام بریڈنگ فارمز کے مالکان کو نوٹس جاری کیا ہے کہ وہ بریڈنگ فارم سے باہر کسی کو جنگلی جانوراور پرندے تشہیر،خودنمائی،سیلفی، ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے لیے لے جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ایسے عناصر پر اب سختی سے نظر رکھی جائیگی جو اپنے گھروں ،رہائشی ایریا،بازار،مارکیٹ یاکسی تقریب میں خطرناک جنگلی جانوروں کو نمائش کے لیے لیکر آتے ہیں۔ تنویرجنجوعہ نے بتایا پنجاب وائلڈلائف ایکٹ کے تحت ایس اوپیز کے مطابق جنگلی جانور اور پرندے مخصوص پنجروں اور ایریا میں نہ رکھنے والوں کیخلاف ناصرف پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی بلکہ خطرناک جنگلی جانوروں کے ساتھ پنجرے سے باہر ٹک ٹاک اور نمودنماش کرنے والوں کیخلاف کریمنل ایکٹ کے تحت پولیس کو کارروائی کی درخواست دی جائیگی۔پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 289 اور 337 شق 4 کے تحت کارروائی ہوگی جس میں تین لاکھ روپے جرمانہ، 6 ماہ تک قید یادونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔