کراچی (این این آئی) پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے نیو کلیئر پاور پلانٹ تھری میں ڈوم نصب کر دیا ، کراچی ٹو، تھری پاور پلانٹ کی تکمیل سے 2200 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیو کلیئر پاور پلانٹ کے یونٹ تھری کا سول ورکس مکمل کرلیا گیاہے ، جس کے بعد پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے نیو کلیئر
پاور پلانٹ تھری میں ڈوم نصب کر دیا، یہ انرجی کمیشن کی جانب سے ایک اور بڑی کام یابی ہے۔ایٹمی توانائی کمیشن کے چیئرمین محمد نعیم نے بتایا کہ کے تھری نیو کلیئر پاور پلانٹ پر گنبد کی تنصیب کے بعد سول ورکس مکمل ہوگیا ہے ، کے ٹو اور کے تھری کو شیڈول کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں ، کے ٹو اور کے تھری 2021 سے کام شروع کردیں گے ۔محمد نعیم نے کہا کہ کراچی ٹو اور تھری پاور پلانٹ شیڈول کے مطابق پیداوار شروع کردیں گے، کراچی ٹو، تھری پاور پلانٹ کی تکمیل سے 2200 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔ترجمان اٹامک انرجی کمیشن شاہد ریاض نے بتایا کہ ڈوم پاور پلانٹ کا سب سے مضبوط حصہ ہوتا ہے، جو نیو کلیئر پاور پلانٹ کے تابکاری اثرات کی روک تھام کرتا ہے۔خیال رہے کے ٹو نیوکلیئرپاورپلانٹ جدید نوعیت کا جنریشن تھری کانیوکلیرپاورپلانٹ ہے ، پلانٹ حفاظت اورسیفٹی کیجدیدترین انتظامات سے آراستہ ہے ، جس میں داخلی اورخارجی تحفظ اورحادثات سیبچاکیعلاوہ ایمرجنسی صلاحیتیں شامل ہیں۔پلانٹ کی آپریشنل مدت 60سال جسے مزید20سال تک بڑھایاجاسکتاہے ، پلانٹ کی تعمیرکاآغاز2013اورایٹمی ایندھن کی تنصیب کاکام 2020سیکیاگیا ، پلانٹ کو 18 مارچ2021کونیشنل گرڈسیمنسلک کیا گیا تھا۔پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کیزیرانتظام 6نیوکلیئر
پاورپلانٹ کام کررہی ہیں ، 2نیوکلیئرپاورپلانٹ کراچی کے ساحل پر کے ون اور کے ٹو کے نام سے ہیں جبکہ 4 نیوکلیئر پاور پلانٹ چشمہ کیمقام پرکام کررہے ہیں۔پاکستان میں ایٹمی ذرائع سے بجلی کی پیداوارتقریبا 1400میگاواٹ تک ہے ، کیٹوکیافتتاح کے بعدمزید1100میگاواٹ اضافہ دگنے کے قریب ہوگا۔