اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن)وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی شبلی فراز نے پاکستان اسٹیل کا پلانٹ شاید ایمرجنسی میں نہ چلایا جا سکے کیونکہ لگتا ہے پاکستان اسٹیل کا آکسیجن پلانٹ چلانے میں مسئلہ ہے۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ نسٹ یونیورسٹی کا عالمی اور ملکی سطح پر اہم حصہ ہے ہمیں دیکھنا ہے کہ ہماری یونیورسٹیوں کا عوام کی
زندگی پر کتنا اثر ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے کہا نسٹ یا باقی یونیورسٹیوں کا انڈسٹری کے ساتھ لنک بنانا ہے۔یونیورسٹی صرف ڈگری نہیں بلکہ ہنر بھی دے ۔ یونیورسٹیوں کا ملکی ترقی میں بھی حصہ ہو، روزگار بھی ملے۔ حکومت کا کام صرف روزگار دینا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا حکومت کا کام ایسا ماحول بنانا ہوتا ہے جس سے روزگار کے مواقع فراہم ہوں ۔ وزارت سائنس معاون کا کردار کا ادا کرتی ہے۔ ہمارے پاس ابھی وینٹی لیٹر کی پیداوار نہیں۔ ا 16 فنکشن ہوتے ہیں ونٹی لیٹر کے تو لوکل لیول پر جو وینٹی لیٹر بن رہے ہیں وہ 4 فنکشن کررہے ہیں۔ بھارت کے ساتھ جتنا ہوسکا اتنی مدد کرے گے۔ این آر ٹی سی اور پرائیویٹ فرمز وینٹی لیٹرز بنا رہی ہیں ۔ بھارت کے ساتھ پوری ہمدردیاں ہیں۔ وزارت صنعت اسٹیل ملز کے پلانٹ کے بارے میں دیکھ رہی ہے، شبلی فراز نے کہا میری وزیر صنعت و پیداوار سے بھی بات ہوئی ہے۔ پاکستان اسٹیل کا پلانٹ شاید ایمرجنسی میں چالو نہ ہوسکے ۔ انہوں نے کہا مجھے لگتا ہے پاکستان اسٹیل کے آکسیجن پلانٹ کو چالو کرنے میں مسئلہ ہے