لاہور (آن لائن/این این آئی) لاہورہائیکورٹ نے ٹک ٹاک ایپ کو بند کرنے کے لیے دائر متفرق درخواست کو سماعت کے لئے منظور کر تے ہائیکورٹ آفس کو کیس شیڈول کے مطابق لگانے کی ہدایت کر دی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے مقامی وکیل ندیم سرور کی متفرق درخواست پر سماعت کی ۔عدالت کے روبرو درخواست گزار نے داخل کردہ جوابات کی روشنی میں تیاری کے لیے
مہلت طلب کر رکھی ہے ۔۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ٹک ٹاک ایپ سے فحاشی کی ترویج کی جارہی ہے ،ٹک ٹاک کی بندش کیلئے پی ٹی اے کو بھی درخواستیں دیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔استدعا ہے کہ عدالت ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے۔قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ میں ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشنز بیگو، ٹک ٹاک، لائیکی سمیت سوشل میڈیا کی دیگر ایپس پر پابندی عائد کرنے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی وقاص انور گجر ایڈوکیٹ نے سوشل میڈیا ایپلیکیشنز پر پابندی عائد کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کیجس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی ، بیگو، ٹک ٹاک، لائیکی کے مالکان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار نے مقف اختیار کیا کہ بیگو، ٹک ٹاک، لائیکی اور دیگر سوشل میڈیا ایپلیکشنز نوجوانوں کے قیمتی وقت کے ضیاع کا باعث بن رہی ہیں، انہیں استعمال کرنے والے نوجوان اپنا وقت ضائع کررہے ہیں۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ ان ایپلیکشنز کے ذریعے بیہودگی، عریانیت اور غیر اخلاقی حرکات کو فروغ دیا جارہاہے، چونکہ پاکستان اسلامی ملک ہے اس لیے ریاست کی زمہ داری ہے کہ اسلامی شعائر کو فروغ دیا جائے۔درخواست میں بتایاگیا کہ گزشتہ 2 برس کے دوران ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے ہوئے کئی نوجوان ہلاک ہو چکے ہیں، یہ ایپلیکشنز نوجوانوں کو خود غرضی کی طرف مائل کررہی ہیں اور ہم جنس پرستی کو بھی فروغ دے رہی ہیں ۔ان پر پابندی کے لیے پی ٹی اے سمیت دیگر محکموں کو درخواستیں دی گئی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ استدعا ہے کہ عدلیہ بیگو، لائیکی، ٹک ٹاک سمیت تمام سوشل میڈیا ایپ پر پابندی عائد کرے اور سوشل میڈیا ایپلیکیشنز کی مانیٹرنگ کیلئے قانون سازی کا حکم بھی جاری کرے۔ ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشنز بیگو، ٹک ٹاک، لائیکی سمیت سوشل میڈیا کی دیگر ایپس پر پابندی عائد کرنے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی