بارسلونا ( آن لائن ) سپین کے فٹبال کلب بارسلونا کے فارورڈ اینٹون گریزمین نے اعلان کیا ہے کہ وہ چین میں ایغور مسلمانوں کے خلاف مسلسل ظلم و ستم کے بعد چینی ٹیلی کام ادارے ہواوے کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کررہے ہیں۔گریز مین نے ہواوے سے تعلقات منقطع کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کرنے کے لئے انسٹاگرام کا سہارا لیا۔گریزمان نے لکھا کہ ’’سخت شکوک و شبہات کے پیش نظر کہ
ہواوے نے چہرے کی شناخت کے سافٹ ویئر کے استعمال کے ذریعہ’ ایغور الرٹ ‘ میں اہم کردار ادا کیا ہے ، میں فورا کمپنی کے ساتھ اپنی شراکت ختم کررہا ہوں‘۔ انہوں نے ہواوے سے مطالبہ کیا کہ وہ نہ صرف ان الزامات کی تردید کریں بلکہ جلد ہی اس بڑے پیمانے پر ہونے والے ظلم و جبر کی مذمت کیلئے ٹھوس اقدام اٹھائیں اور انسانی حقوق برقرار رکھنے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔ہواوے نے گریز مین کو 2017ئ میں بطور برانڈ ایمبیسیڈر لیا اور فرانس میں اس برانڈ کے اشتہار میں ان کا چہرہ نمایاں طور پر نظر آتا ہے۔ یاد رہے کہ چین میں ایغور مسلمانوں پر ظلم و جبر کا سلسلہ کافی عرصے سے ایک حساس مسئلہ رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق مغربی صوبے سنکیانگ کے کیمپوں میں ایک ملین سے زیادہ ایغوروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ایک حالیہ رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ ہواوے مسلم ایغوروں کی نگرانی میں ملوث تھا، رپورٹ میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ ہواوے نے چہرے کی شناخت کا ایسا سافٹ ویئر تیار کیا ہے جو پولیس کو ایغور مسلمانوں کی شناخت میں مدد فراہم کرے گا۔ گریز مین کے فیصلے کو ان کے چاہنے والوں کی جانب سے سراہا جارہا ہے تاہم ہواوے کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ انہیں گریزمین کے فیصلے پر سخت رنج ہے، انہوں نے ایسے سافٹ ویئر تیار کرنے کی تمام خبروں کی تردید بھی کی۔اس سے قبل برطانوی فٹبال کلب آرسنل کے مڈفیلڈر میسوت اوزیل نے چین میں اوغیور مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف مؤقف اپنایا تھا۔
چین نے اس کے جواب میں ملک میں ٹی وی پر آرسنل کے میچز پر پابندی عائد کردی اور میسوت اوزیل کو چین میں ویڈیو گیمز سے ہٹا دیا گیا۔ گریز مین اس وقت دنیا کے جانے مانے فٹبالر ہیں اور وہ فرانسیسی ٹیم کے اہم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک مانے جاتے ہیں جنہوں نے 2018ئ کا فیفا ورلڈ کپ جیتا تھا۔ انہوں نے گذشتہ موسم گرما میں دنیا کے سب سے بڑے فٹ بال کلب بارسلونا کو جوائن کیا تھا اس سیزن عمدہ فارم میں نظر آئے۔