واشنگٹن (این این آئی )مواصلات اور تیز رفتار سفر کے میدان میں دنیا نے ایک اور سنگ میل طے کرلیا۔ تاریخی کارنامہ اور مستقبل سے وابستہ منصوبے کے تحت ورجن ہائپرلوپ نے مقناطیسی نظام کے ذریعیویکیوم ٹیوب کے اندر سفر کرنے والی ایک کیپسول کا دنیا میں پہلا کامیاب سفری تجربہ کیا ہے۔
کمپنی کو توقع ہے کہ آنے والے وقت میں سفر کا یہ نظام لوگوں کے سفر اور سامان کی ترسیل کی دنیا میںایک نیا انقلاب لائے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ورجن ہائپرلوپ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس واقع کمپنی کے ڈیفلوپ سسٹم ٹیسٹ سائٹ پر کمپنی کے ایگزیکٹوزنے یہ سفری تجربہ کیا۔ اس نظام کے تحت ایک گھنٹے میں172 کلومیٹر کی رفتار سے سفر کیا جا سکے گا۔اس کے علاوہ دبئی پورٹس ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور سی ای او ورجن ہائپرلوپ کے چیئرمین سلطان احمد بن سلیم نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ میری آنکھوں کے سامنے ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے۔لاس اینجلس میں مقیم کمپنی نے مستقبل کا خیال ہے کہ وہ اس نئے اور تیز رفتار مواصلاتی نظام کے ذریعے مسافروں اور کارگو سروس کو کیپسول کے ذریعے 966 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ تیزی سیایک سے دوسرے مقام تک منتقل کرسکے گی۔نیو یارک اور واشنگٹن کے مابین ہائپرلوپ سسٹم میں سفر میں صرف 30 منٹ کا ہوجائے گا اس طرح یہ فضائی سفر کے مقابلے میں دو گنا تیز اور ٹرین کی رفتار سے چار گنا تیز ہوگا۔کمپنی نے کہا کہ وہ 2025 تک حفاظتی سرٹیفیکیشن اور 2030 تک کمرشل منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔