جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ہم آپ کا اپنے ملک میں ویلکم کرتے ہیں ، امریکا کی سخت پابندیوں کے بعد کس یورپی ملک نے چین کیلئے اپنے ملک کی راہیں کھول دیں

datetime 14  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فرانس (این این آئی) چینی کمپنی ہواوے دنیا میں تیزی سے اپنی جگہ بنا رہی ہے، امریکی کمپنیوں کو پیچھے چھوڑنے کے باعث ٹرمپ سرکار مختلف طریقوں سے ہواوے پر پابندیاں لگانے کی دھمکی دیتے رہتے ہیں، ہواوے کو امریکا کی جانب سے مختلف پابندیوں کا سامنا ہے، خصوصاً 5 جی نیٹ ورک پر امریکی انتظامیہ کو تحفظات ہیں، مگر ایسا لگتا ہے کہ اب چینی کمپنی کو بڑی کامیابی ملنے والی ہے۔

برطانیہ کے بعد فرانس نے بھی ہواوے کو ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی کے لیے آلات دینے اور کام کرنے کی اجازت دیدی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کا کہنا ہے کہ چینی ٹیلی کمیونیکشن کمپنی ’ہواوے‘ کو ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی کے لیے آلات فراہم کرنے سے نہیں روکا جائے گا تاہم اسے چند پابندیوں کا سامنا ہو سکتا ہے اور پیرس اس سلسلے میں یورپی آپریٹرز کو ترجیح دے گا۔اے ایف پی کے مطابق فرانس کے وزیر خزانہ و اقتصادیات برونولی مائر نے بی ایف ایم ٹی وی کو بتایا کہ ہواوے کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں برتا جا رہا، ہواوے کو ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی سے باہر نہیں کیا جا رہا۔ان کا کہنا تھا کہ ریاست فرانس اس سلسلے میں اپنے مفادات خصوصاً ایٹمی اور فوجی تنصیبات کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔ یہ بات قابل فہم ہے کہ ہم ’نوکیا‘ اور ‘ارکسن‘ جیسے اپنے یورپی آپریٹرز کو کیوں ترجیح دیں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل چین نے کہا تھا کہ فرانس ہواوے کے خلاف امتیازی سلوک سے گریز کرے۔ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کے باعث ’ہواوے‘ بلیک لسٹ میں شامل ہو کر مختلف پابندیوں کا شکار ہو چکی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ہواوے کو گذشتہ برس مئی میں ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے بلیک لسٹ کر دیا تھا جس کی بنیاد کمپنی کے چینی حکومت سے مبینہ روابط کو بنایا گیا تھا۔امریکا نے تشویش کا اظہار کیا تھا کہ چین نگرانی کے لیے اپنی ٹیلی کام کمپنی ہواوے کی مصنوعات کو استعمال کر سکتا ہے۔ دوسری جانب ہواوے نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا کام کسی کے لیے بھی خطرے کا باعث نہیں ہے۔گزشتہ سال جولائی میں انٹرویو میں ہواوے کے بانی رین زینگ فائی کا کہنا تھا کہ جب امریکا کی جانب سے بلیک لسٹ کیا گیا تو ہواوے اس کے لیے مکمل طور پر تیار نہیں تھی۔برطانیہ نے فیصلہ طویل مشاورت کے بعد کیا اور چینی کمپنی کو فائیو جی نیٹ ورک کے قیام کے عمل میں شامل کرنے کی اجازت دے دی گئی تاہم اسے فوجی اور جوہری تنصیبات کے قریب کام کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…