منگل‬‮ ، 09 دسمبر‬‮ 2025 

ہم آپ کا اپنے ملک میں ویلکم کرتے ہیں ، امریکا کی سخت پابندیوں کے بعد کس یورپی ملک نے چین کیلئے اپنے ملک کی راہیں کھول دیں

datetime 14  فروری‬‮  2020 |

فرانس (این این آئی) چینی کمپنی ہواوے دنیا میں تیزی سے اپنی جگہ بنا رہی ہے، امریکی کمپنیوں کو پیچھے چھوڑنے کے باعث ٹرمپ سرکار مختلف طریقوں سے ہواوے پر پابندیاں لگانے کی دھمکی دیتے رہتے ہیں، ہواوے کو امریکا کی جانب سے مختلف پابندیوں کا سامنا ہے، خصوصاً 5 جی نیٹ ورک پر امریکی انتظامیہ کو تحفظات ہیں، مگر ایسا لگتا ہے کہ اب چینی کمپنی کو بڑی کامیابی ملنے والی ہے۔

برطانیہ کے بعد فرانس نے بھی ہواوے کو ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی کے لیے آلات دینے اور کام کرنے کی اجازت دیدی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کا کہنا ہے کہ چینی ٹیلی کمیونیکشن کمپنی ’ہواوے‘ کو ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی کے لیے آلات فراہم کرنے سے نہیں روکا جائے گا تاہم اسے چند پابندیوں کا سامنا ہو سکتا ہے اور پیرس اس سلسلے میں یورپی آپریٹرز کو ترجیح دے گا۔اے ایف پی کے مطابق فرانس کے وزیر خزانہ و اقتصادیات برونولی مائر نے بی ایف ایم ٹی وی کو بتایا کہ ہواوے کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں برتا جا رہا، ہواوے کو ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی سے باہر نہیں کیا جا رہا۔ان کا کہنا تھا کہ ریاست فرانس اس سلسلے میں اپنے مفادات خصوصاً ایٹمی اور فوجی تنصیبات کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔ یہ بات قابل فہم ہے کہ ہم ’نوکیا‘ اور ‘ارکسن‘ جیسے اپنے یورپی آپریٹرز کو کیوں ترجیح دیں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل چین نے کہا تھا کہ فرانس ہواوے کے خلاف امتیازی سلوک سے گریز کرے۔ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کے باعث ’ہواوے‘ بلیک لسٹ میں شامل ہو کر مختلف پابندیوں کا شکار ہو چکی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ہواوے کو گذشتہ برس مئی میں ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے بلیک لسٹ کر دیا تھا جس کی بنیاد کمپنی کے چینی حکومت سے مبینہ روابط کو بنایا گیا تھا۔امریکا نے تشویش کا اظہار کیا تھا کہ چین نگرانی کے لیے اپنی ٹیلی کام کمپنی ہواوے کی مصنوعات کو استعمال کر سکتا ہے۔ دوسری جانب ہواوے نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا کام کسی کے لیے بھی خطرے کا باعث نہیں ہے۔گزشتہ سال جولائی میں انٹرویو میں ہواوے کے بانی رین زینگ فائی کا کہنا تھا کہ جب امریکا کی جانب سے بلیک لسٹ کیا گیا تو ہواوے اس کے لیے مکمل طور پر تیار نہیں تھی۔برطانیہ نے فیصلہ طویل مشاورت کے بعد کیا اور چینی کمپنی کو فائیو جی نیٹ ورک کے قیام کے عمل میں شامل کرنے کی اجازت دے دی گئی تاہم اسے فوجی اور جوہری تنصیبات کے قریب کام کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…