واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ سال 2018 اب تک کا چوتھا گرم ترین سال تھا، جبکہ آئندہ پانچ سالوں میں ریکارڈ گرمی پڑنے کا امکان ہے۔ سردی کیساتھ گرمی بھی خوب پڑےگی،سائنسدانوں نےخبردار کردیا، برطانوی میٹ آفس اور ورلڈ میٹریولوجیکل آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق صنعتی دور سے قبل کی نسبت آئندہ پانچ برسوں میں ہر سال کا درجۂ حرارت ایک سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ ہو گا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اگلے پانچ برسوں میں ممکن ہے کہ ایک سال ایسا بھی آئے۔
جس میں عالمی درجۂ حرارت اوسطاً 1.5 سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے۔ اگر اعداد و شمار اور پیش گوئیوں میں مماثلت پائی گئی تو سنہ 2014 سے 2023 کی دہائی دنیا میں گذشتہ 150 سالوں میں گرم ترین دہائی ہو گی جبکہ سال 2018 سے سال 1850 کے بعد اب تک کا چوتھا گرم ترین سال رہا ہے۔ واضح رہے کہ جنگلات کے کٹاؤ، برفانی تودے پگھلنے، زہلی گیس کا اخراج اور حیاتیاتی ایندھن کے بے جا استعمال کی بدولت پیدا ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔