لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ہواوے نے رواں ہفتے اپنا پہلا فولڈ ایبل اسمارٹ فون میٹ ایکس متعارف کرایا تھا جبکہ اس سے قبل سام سنگ نے گزشتہ ہفتے اپنی ایسی پہلی ڈیوائس پیش کی تھی۔ مگر اب ہواوے نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے پہلے سام سنگ کے گلیکسی فولڈ جیسا فون تیار کیا تھا مگر اس کے ڈیزائن میں نمایاں خامیوں کے باعث اسے مسترد کردیا گیا۔ ہواوے کنزیومر بزنس گروپ کے
سی ای او رچرڈ یو نے ایک انٹرویو کے دوران اس بات کا انکشاف کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گلیکسی فولڈ جیسے ڈیزائن والا ہواوے فون اچھا نہیں تھا تو ہم نے اسے ترک کرکے دیگر ڈیزائن پر کام کیا۔ انہوں نے بتایا ‘مجھے لگتا ہے کہ فون میں 2 اسکرینیں ایک فرنٹ اور دوسری بیک اسکرین، ڈیوائس کو بہت بھاری بنادیتی ہیں، ہمارے پاس اس مسئلے کے متعدد حل تھے مگر ہم نے اس ڈیوائس کو ہی منسوخ کردیا، ہم 3 پراجیکٹس پر بیک وقت کام کررہے تھے اور ہمارے پاس گلیکسی فولڈ سے زیادہ بہتر فون ہے’۔ گلیکسی فولڈ میں ٹیبلیٹ سائز ڈسپلے اندر کی جانب فولڈ ہوتا ہے اور ایک چھوٹا ٹچ اسکرین ڈسپلے سامنے آجاتا ہے جبکہ میٹ ایکس کا لچکدار ڈسپلے باہر کی جانب ہے اور ایک اسمارٹ فون سے 8 انچ ٹیبلیٹ کی شکل اختیار کرتا ہے۔ اور یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ دیکھنے میں ہواوے کا فون سام سنگ کے گلیکسی فولد سے بہتر لگتا ہے۔ مگر ان دونوں میں سے کونسا فون کامیاب ہوتا ہے، اس کا فیصلہ تو ان کی دستیابی کے بعد ہی ہوگا۔ اور یہ یاد رکھیں کہ ہواوے میٹ ایکس بہت زیادہ مہنگا ہے جس کی قیمت 26 سو ڈالرز (3 لاکھ 63 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) ہے جبکہ سام سنگ گلیکسی فولڈ 1 ہزار 980 ڈالرز (2 لاکھ 76 ہزار روپے سے زائد) میں فروخت کیا جائے گا۔ ہواوے نے ابھی اپنے فون کی دستیابی کی تاریخ کا اعلان بھی نہیں کیا جبکہ سام سنگ کا فون اپریل میں محدود تعداد میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔