بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے سورج کا سراہا لے لیا۔ چین نے بالائی خلا میں پاور اسٹیشن تعمیر کرنے کا ارادہ کرلیا۔ چین کا کہنا ہے کہ چینی اسپیس ایجنسی بالائی خلا میں پاور اسٹیشن تعمیر کرنے کیلئے درکار ٹیکنالوجی تیار کرنے میں کامیاب ہوگئی
تو اس منصوبے کو 2030 تک مکمل کرلیا جائے گا۔ اس ٹیکنالوجی کی آزمائش 2021 سے 2025 کے درمیان کیے جانے کا امکان ہے جس کے بعد 2030 تک ایک میگاواٹ سولر اسٹیشن خلا میں بھیجے جائے گے۔ تاہم اس منصوبے کی تجرباتی بیس چینی شہر چونگ چنگ میں تیار کرلیا گیا ہے۔ چینی سائنسداںوں کا کہنا ہے کہ کہ اس منصوبے سے 99 فیصد تک بجلی کی فراہمی وقت پر ہوگی جبکہ یہ ماحول دوست بھی ہوگی۔پہلے چھوٹے پاور اسٹیشن خلا میں بھیجے جائے جبکہ مستقبل میں زیادہ بڑے اور موثر پاور اسٹیشنز کو بھی خلا میں منتقل کیا جائے گا۔ یہ بجلی گھر یا پاور اسٹیشن زمین کے مدار میں ہوگا، سولر انرجی کو خلا میں پہلے بجلی میں منتقل کیا جائے گا جس کے بعد مائیکرو ویو یا لیزر کی شکل میں زمین پر بیم کیا جائے گا جہاں گرڈ اسٹیشن اسے موصول کرے گا۔ یہ اپنے طرز کا منفرد اور ناقابل یقین منصوبہ ہے۔