لاہور (آئی این پی)مقامی ٹیکنالوجی کمپنی ایل ایم کے ٹی نے مائیکرو سافٹ کے ساتھ پاکستان میں ایپ فیکٹری (آپرینٹس شپ فیکٹری) کے آغاز کیلئے اتحاد کرلیا ہے جس کے تحت ڈیجیٹل مہارتوں، کوڈنگ اہلیت اور نوجوان آئی سی ٹی گریجویٹس کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ نئے ایل ایم کے ٹی سپارک پروگرام کا حصہ بنتے ہوئے ایپ فیکٹری ہر چھ ماہ کے اندر 30 آپرینٹس کو بھرتی کرے گی
اور انہیں صنعتی پراجیکٹس کے کام پر سینئر سافٹ ویئر ٹیکنیشنز کے ساتھ مامور کرے گی۔ پروگرام کی گریجویشن کے بعد آپرینٹس جدید سافٹ ویئر حل کو مکمل طور پر ڈیزائن اور نافذ کر سکیں گے اور ایل ایم کے ٹی اور مائیکروسافٹ پارٹنرز نیٹ ورک دونوں کے ذریعے روزگار تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ پاکستان نیشنل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ 2017ء کے مطابق تاریخ میں اب تک ملک میں بڑی تعداد میں نوجوان افراد موجود ہیں، اس وجہ سے پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ معیاری تعلیم، روزگار اور مصروفیت کیلئے اپنے نوجوانوں پر سرمایہ کاری کرے کیونکہ اس اقدام کے باعث ان کی ذاتی بہبود اور ملکی معیشت کی ترقی میں اضافہ ہوگا۔ پوری دنیامیں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ایسے میں تمام پیشہ ور افراد پر یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا آپ اس جدید دور کی ملازمتوں میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے کی صلاحیت پیدا کر چکے ہیں؟ کیا آپ کا ادارہ بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کے لئے تیاری کر چکا ہے؟ آج آپ کی کارکردگی کا مکمل دارومدار اکّیسویں صدی کی جدید قابلیت کے حصول پر ہے، جن میں کمپیوٹرز کی کوڈنگ اور ڈیٹا اینالیٹکس نہایت اہم ہیں۔ یہ بات ایل کے ایم ٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عاطف رئیس خان نے جدید ٹیکنالوجی کی تعارفی تقریب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔LMKT اسپارک ایک اعلیٰ تربیتی ادارہ ہے جو APPFactory کی سہولت کے ذریعے نوجوانوں میں ان جدید صلاحیتوں کو فروغ دے رہا ہے، تاکہ افرادی قوت کو مستقبل میں ملازمتوں کے حصول اور بہترین کارکردگی دکھانے کی قابلیت فراہم کی جائے۔اس طرح پاکستان میں صنعتی شعبہ میں جدّت کو فروغ دیتے ہوئے ، ملک کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز پر منتقل کرنے کے عمل میں تیزی لائی جا رہی ہے ۔ یوں پاکستان میں ای گورننس کو فروغ دینے کے علاوہ ، ذرعی ٹیکنالوجی کی جدید سہولیات بھی متعارف کروائی جارہی ہیں۔ ایل ایم کے ٹی کے نائب صدر برائے انفارمیشن ریسورس مینجمنٹ مین انور نے اس موقع پر کہا کہ جیسا کہ دنیا تیزی سے ڈیجیٹل دور میں داخل ہو رہی ہے اور اس میں آپ کس طرح روزگار کے حامل ہو سکتے ہیں یا آپ کا کاروبار کوڈنگ اور ڈیٹا
اینالائٹکس جیسی اکیسویں صدی کی صلاحیتوں کی سطح پر کس طرح مضبوطی سے انحصار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایپ فیکٹری کے ذریعے ایل ایم کے ٹی سپارک کا مقصد ای گورننس اور ایگری ٹیک سلوشنز کی ترقی کی حامل انڈسٹری کی جدتوں کو فروغ دیتے ہوئے ان صلاحیتوں کی تعمیر اور نوجوان کے روزگار کو بہتر بناتے ہوئے پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کرنا ہے۔ مائیکرو سافٹ نے پہلی مرتبہ 2013ء میں ایپ فیکٹری ماڈل تیار کیا اور افریقہ میں اپنے 4Afrika انی شی ایٹو کے ذریعے اس کا آزمائشی طور پر آغاز کیا۔ ایک پارٹنر پر مبنی
فرنچائز ماڈل میں تبدیلی کے بعد ایپ فیکٹری پروگرام کو تیزی سے 11 افریقی ممالک میں توسیع دی گئی۔ آج 1400 سے زائد نوجوان آپرینٹسز 17 ایپ فیکٹریز کے نیٹ ورک سے گریجویشن کر چکے ہیں جن میں سے 85 فیصد گریجویٹس نے گریجویشن کے تین ماہ کے اندر روزگار حاصل کیا جبکہ دیگر نے اپنے کاروبار کا آغاز کیا۔ مائیکرو سافٹ 4Afrika انی شی ایٹو کے ریجنل ڈائریکٹر یا پاکستان جی ایم امورتے ابدیلا نے کہا کہ ایپ فیکٹری
ایک آزمایا ہوا ماڈل ہے جو کامیابی سے مختلف صنعتوں میں نوجوانوں کے روزگار اور کاروبار میں بہتری لا رہا ہے۔ مائیکرو سافٹ پروگرام کے لئے آلات تو فراہم کرتا ہے لیکن پروگرام خودکار طریقے سے مکمل طور پر مقامی پارٹنرز کے ذریعے چل رہا ہے جو صحت سے نقل و حمل تک کی صنعتوں میں پروجیکٹس کو مرتب کرتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہر صنعت کو فروغ دیا جا سکتا ہے اور ایپ فیکٹری ڈیجیٹل تبدیلی کی جانب دیکھنے والے کسی بھی ادارے کیلئے مضبوط ٹیلنٹ پول تعمیر کر رہی ہے۔ انہوں نے ایل ایم کے ٹی کے ساتھ پاکستان میں اس کی
توسیع پر مسرت کا اظہار کیا جو ایپ فیکٹری کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ ڈیجیٹل مہارتوں کی ترقی کے علاوہ ایل ایم کے ٹی سپارک کا اقدام انٹر پرائزز، انٹرپرینیورز، چھوٹے سے درمیانے درجے کے کاروبار اور حکومت کیلئے لوکل ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ (آر اینڈ ڈی) کے طور پر خدمات انجام دے گا۔ مین انور نے کہا کہ انسانی
اثاثہ میں سرمایہ کاری اور آر اینڈ ڈی اختراعات، ایجاد اور علم کو فروغ دیتے ہوئے ملکی ترقی اور مسابقت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام پاکستان 2025ء وژن میں اعلیٰ ترقی کی حامل معیشت بننے اور کاروبار کی آسانی کیلئے اپنی درجہ بندی کو مزید بہتر بنانے کیلئے طویل المدت منصوبہ بن سکتا ہے۔