یروشلم(مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل کے قدیمی شہرقیصریہ میں محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے ایک کنویں کے پاس سے 900 برس پرانے قیمتی سونے کے متعدد سکے دریافت کیے ہیں جوعباسی اور فاطمی میں لین دین کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق
اسرائیل کے محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ساحلی شہر قیصریہ سے کھدائی کے دوران کئی سو برس پرانے خالص سونے کے بننے ہوئے سکے دریافت ہوئے ہیں۔ آثار قدیمہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کے 24سکے چاندی کے گہرے برتن میں رکھے ہوئے تھے اور اس برتن کنویں کے برابر میں دو پتھروں کے درمیان چھپایا گیا تھا۔ ماہرین آثار قدیمہ کاخیال ہے کہ سونے کے ان سکوں کو کسی شخص نے کنویں کے برابر میں چھپایا ہوگا جو دوبارہ واپس نہیں آیا، ممکن ان سکوں کا مالک قتل ہوگیا ہو کیوں کہ 1101 میں مذکورہ شہر کے لوگوں کو صلیبی فوجوں نے قتل کردیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والے سونے کے سکے 11 صدی کے ہیں جنہیں قیصریہ عالمی ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کےلیے کی جانے والی کھدائی کے دوران نکالا گیا ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ سونے کے سکوں جس جگہ سے دریافت ہوئے ہیں اسی کے قریب سے سنہ 1960 اور 1990 میں سونے کا برتن اور چاندی کے زیورات دریافت ہوئے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق کھدائی کے دوران دریافت ہونے والا خزانہ تاحال یروشلم میں واقع اسرائیلی میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔ خیال رہے کہ سنہ 2015 میں بحیرہ روم کے اسرائیلی ساحل سے تیراکوں کو 1 ہزار سےزائد برس قبل استعمال ہونے والے سونے کے 2 ہزار سکے دریافت ہوئے تھے۔