سان فرانسسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے ایک ارب پانچ کروڑ سے زائد اکاؤنٹس نشاندہی کے بعد بلاک کردیے۔ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے انکشاف کیا ہے کہ کمپنی نے گزشتہ دو کوارٹرز یعنی 6 ماہ کے دوران 1 ارب پانچ کروڑ سے زائد ایسے اکاؤنٹس بند کیے جو جعلی خبریں پھیلانے میں سرگرم تھے۔ بانی فیس بک کا کہنا تھا کہ
’ہمارا پلیٹ فارم پر نازیبا تصاویر، اسٹیٹس یا ویڈیوز شیئر کرنے کے لیے نہیں بلکہ اسے درست معلومات کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے‘۔ اُن کا کہنا تھا ’ہم نے ایک ٹیم تشکیل دی تھی جس نے جانچ پڑتال اور نشاندہی کے بعد مذکورہ اکاؤنٹس کو بلاک کیا، جعلی خبریں پھیلانے یا سیاسی مقاصد کے لیے فیس بک کو استعمال کرنے والوں کو اب مزید کوئی گنجائش نہیں دی جائے گی‘۔ مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ ہمارے پلیٹ فارم پر متحرک اکاؤنٹس کی تعداد 2 ارب پانچ کروڑ سے زائد ہے جن کے اکاؤنٹس کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے تاکہ فیس بک کو صرف مثبت سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے متحرک جعلی اکاؤنٹس کے خلاف نشاندہی کے بعد ہی بڑا قدم اٹھایا، ان آئی ڈیز سے غیر ضروری جھوٹی خبریں اور جعلی مہم چلائی جارہی تھی‘۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انسٹاگرام ، واٹس ایپ سے منسلک اکاؤنٹس کو بھی بلاک کیا گیا جبکہ جعلی آڈیز کو فیس بک مسینجر کے لیے بھی بلاک کردیا گیا۔ مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ کمپنی آئندہ آنے والے دنوں میں ایسے اکاؤنٹس کو بھی بلاک کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو ہمارے پلیٹ فارم پر جعلی خبریں پھیلانے کے پیسے ادا کرتے ہیں یعنی اب اسپانسر کی جانے والی پوسٹیں بھی نگرانی میں رہیں گی۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ فیس بک اپنے صارفین کو شفاف پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے مزید سخت اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، ہم نے کچھ پالیسز بنائی ہیں آئندہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے تحقیقاتی رپورٹ شائع کی تھی جس میں ادارے نے انکشاف کیا تھا کہ فیس بک نے جعلی اسکینڈلز بنانے والی آئی ڈیز کو پکڑنے کی کوشش کی مگر انہیں اس میں ناکامی کا سامنا رہا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ فیس بک اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ امریکا کے صدارتی انتخابات میں روس نے سوشل میڈیا کی مدد سے دخل اندازی کی مگر کمپنی اس بات کو تسلیم کرنے سے ہچکچا رہی ہے۔