بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

ہمارے نظامِ شمسی میں کتنے ممکنہ سیارے ہیں؟

datetime 31  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آج تک آپ نے سائنس کی کتابوں میں ہمارے نظامِ شمسی کے نو سیاروں کے بارے میں پڑھا ہوگا‘ پھر آپ نے سنا ہوگا کہ پلوٹو کو سیاروں کی فہرست سے نکال دیا گیا‘ لیکن اب کہا جارہا ہے کہ ہمارے نظامِ شمسی میں ممکنہ طور پر دو ہزار سے زائد سیارے موجود ہیں۔امریکی ماہرین فلکیات کے ایک ریسرچ گروپ کا کہنا ہے کہ

ہمارے نظامِ شمسی میں سیاروں کی تعداد 2 ہزار یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے بشرطیکہ سیارے کی تعریف میں تبدیلی کردی جائے۔مختلف جامعات سے تعلق رکھنے والے ماہرینِ فلکیات امریکا میں منعقد ہونے والی 48 ویں ’’لیونر اینڈ پلینٹری سائنس کانفرنس‘‘ میں اپنا ایک مقالہ پیش کررہے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ ہمارے نظامِ شمسی میں پلوٹو سے لے کر بیرونی حدود تک کے درمیان سینکڑوں کلومیٹر قطر والے ایسے کئی اجسام دریافت ہوچکے ہیں جنہیں فی الحال ’’بونے سیارے‘‘ اور ایسٹیرائیڈز (شہابیے) قرار دیا جاتا ہے جب کہ ان اجرامِ فلکی پر مشتمل پٹی کا نام ’’کُوپر بیلٹ‘‘ (Kuiper belt) رکھا گیا ہے۔اس تبدیلی کے نتیجے میں جہاں پلوٹو کو ایک بار پھر سیارے کا مقام حاصل ہوجائے گا وہیں سیاروں کی فہرست میں ایسے بہت سے دوسرے اجرامِ فلکی بھی شامل ہوجائیں گے جو اس وقت سیارچوں یعنی سٹیلائٹس کے تحت شمار کیے جاتے ہیں۔کوپلر بیلٹ اور نظامِ شمسی اب تک اس پٹی میں دریافت

شدہ اجسام کی تعداد 140 کے لگ بھگ ہے جب کہ پلوٹو کو اس پٹی کا سب سے پہلا رکن بھی قرار دیا جاتا ہے تاہم اندازہ یہ ہے کہ کوپر بیلٹ میں اجرامِ فلکی کی تعداد 2 ہزار یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔ ماہرین کے اس گروپ کا کہنا ہے کہ اگر سیارے کی تعریف میں مزید تبدیلی کرتے ہوئے اسے وسعت

دے دی جائے تو کوپر بیلٹ والے اجسام بھی سیاروں میں شامل ہوجائیں گے بلکہ مختلف سیاروں کے چاند یعنی سیارچے بھی ترقی پاکر سیارے بن جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…