اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

ٹیکنالوجی بچوں کو ’ذہین‘ نہیں بناتی، رپورٹ

datetime 17  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک)محققین نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ کمپیوٹرز بچوں کی ذہنی صحت یا علمی قابلیت میں اضافے کا باعث نہیں بنتے بلکہ یہ بچوں کی کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں۔اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کے مطابق ایسے ممالک جہاں اسکولوں کے کمرہءجماعت میں کمپیوٹر استعمال کیے جاتے ہیں، وہاں تین چوتھائی بچوں میں ذہانت یا امتحانی کارکردگی کے اعتبار سے کوئی مثبت فرق دکھائی نہیں دیا۔ اس کے برعکس ایشیا کے ایسے اسکول جہاں عام افراد بڑی تعداد میں اسمارٹ فونز اور کمپوٹرز کا استعمال کرتے ہیں، وہاں کلاس رومز میں بچوں میں ان کا استعمال انتہائی کم دکھائی دیا۔ٹیکنالوجی سے بچوں کی کارکردگی میں کسی اضافے کا کوئی اشارہ نہیں ملا
جنوبی کوریا میں بچے اوسطاً نو منٹ یومیہ جب کہ ہانگ کانگ میں گیارہ منٹ یومیہ کمپیوٹرز کا استعمال کرتے ہیں۔ آسٹریلیا میں یہ دورانیہ 58 منٹ، یونان میں 42 منٹ اور سویڈن میں 39 منٹ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے اسکول جہاں کمرہءجماعت میں کمپیوٹرز کا استعمال کیا جاتا ہے، وہاں طلبہ کی کارکردگی پر اثرات ملے جلے ہیں۔
”ایسے طلبہ جو اسکولوں میں تواتر کے ساتھ کمپیوٹرز کا استعمال کرتے ہیں وہ کئی معاملات میں بڑی غلطیاں کرتے نظر آتے ہیں۔“اس رپورٹ کو مرتب کرتے ہوئے کمپیوٹرز کا استعمال کرنے والے بچوں کے امتحانی نتائج کا تقابل بین الاقوامی ٹیسٹ نتائج کے ساتھ کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی نظام میں ٹیکنالوجی پر بہت زیادہ انحصار کرنے والے اسکولوں میں بچوں کی کارکردگی میں بہتری کا کوئی خاص اشارہ دکھائی نہیں دیا ہے۔ اس مطالعے میں بچوں کی پڑھنے کی قابلیت کے ساتھ ساتھ سائنس اور ریاضی کے مضامین کے امتحانات لیے گئے۔اس تنظیم نے دنیا بھر کے اسکولوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اساتذہ کے ساتھ مل کر ٹیکنالوجی کو زیادہ موثر استعمال کریں اور ایسے بہتر سافٹ ویئر تخلیق کیے جائے، جو بچوں میں تجرباتی رجحانات کے ساتھ ساتھ سیکھنے کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…