ماسکو(نیوز ڈیسک) روسی ماہرین نے ایک ایسے سیٹلائٹ پر کام شروع کردیا ہے جو مدار میں رات کے وقت چاند کے بعد سب سے روشن شے ہوگا۔اگر چاند نہ ہو تو آسمان پر سب سے روشن ستار سائریئس ہوتا ہے۔ روسی انجینیئروں نے ایک ’’ماییک‘‘ یعنی قندیل نامی ایک منصوبہ شروع کیا ہے۔ یہ رات کے وقت آئینے کی طرح اپنی سورج کی روشنی منعکس کرکے زمین پر بھیجے گا اور بہت روشن نظر آئے گا۔ اس پر خاص مادے سے بنی شیٹ لگائی جائیں گی جو سورج کی روشنی کو زمین کی جانب بھیجیں گی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال کے وسط تک اس سیٹلائٹ کو سویوز ٹو راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیج کر زمین کے قریب مدار میں داخل کردیا جائے گا۔ یہ 600 کلومیٹر کی بلندی پر رہتے ہوئے سورج کے لحاظ سے حرکت کرے گا اور جب زمین پر دکھائی دے گا وہ سورج کی روشنی منعکس کرتا دکھائی دے گا۔یہ سیٹلائٹ اہرام کی شکل میں بنایا جائے گا اوراس کا منعکس کرنے والا حصہ 170 مربع فٹ ہوگا، وہ انسانی بال سے بھی باریک پالیمر سے بنایا جائے گا جو سورج کی روشنی منعکس کرے گا۔ اس پروجیکٹ کا ایک مقصد ملک میں خلائی ٹیکنالوجی کا فروغ اور نوجوان نسل کو اس جانب راغب کرنا ہے۔اس پر کام کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ ابتدائی تیاری کے بعد اب اگلے مرحلے میں اسے راکٹ کے ذریعے ٹیسٹ کیا جائے گا۔ اس کے لیے انٹرنیٹ پر کراؤڈ فنڈنگ کے ذریعے 20 ہزار ڈالر کا ہدف رکھا گیا تھا جو اب 24 ہزار ڈالر سے بھی تجاوز کرچکا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح سے یہ رات کے وقت آسمان پر چمکنے والی سب سے بڑی اور روشن مصنوعی شے ہوگی۔