کراچی(نیوز ڈیسک) امریکا میں کی گئی تحقیق میں کہا گیا کہ سیلفی لینے والے افراد ذہنی بیماری کا شکار ہوتے ہیں اور ایسے لوگ ہر چیز کو اپنے اوپر حاوی کر لیتے ہیں۔ طبی ماہرین نے اس بیماری کو(سیلفیٹس)کا نام دیا ہے جس کی تین اقسام بتائی گئی ہیں، جس میں پہلے نمبر پر بارڈر لائن سیلفیٹس ہے۔ اس بیماری کا شکار افراد دن میں 3بار اپنی تصویریں لیتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر پوسٹ نہیں کرتے جبکہ دوسرے نمبر پر وہ افراد آتے ہیں جو دن میں 3بار اپنی تصاویر لے کر اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کرتے ہیں جبکہ آخری دلچسپ قسم کرونک سیلفیٹس ہے۔ ان میں وہ افراد شامل ہوتے ہیں جو دن بھر اپنی تصاویر لے کر اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ اس عادت سے جان چھڑانے کا فی الحال کوئی طریقہ نہیں۔