نیویارک(نیوز ڈیسک) ہر گزرنے والا دن پلوٹو سے حاصل کردہ تصاویراور معلومات سے سائنس دانوں کو حیران اور پریشان کر رہا ہے اور اب تازہ تصاویر میں پلوٹو کے شمال میں موجود برف کی گولڈن چمکدار وادیوں نے سائنس دانوں کو ایک بار پھر حیرت میں ڈال دیا ہے کہ آخر ان کا رنگ ایسا کیوں ہے۔ناسا کے خلائی جہاز نیو ہوریزون سے لی گئی تصاویر میں پلوٹو کے قطب شمالی پربرف کی چمکدار وادیاں واضح طورپر نظر آرہی ہیں جب کہ یہ لمبی تنگ وادیاں پولرریجن میں ہیں جسے سائنس دان ’’لائل ریگو‘‘ کا نام دیتے ہیں جہاں سے پلوٹو کی دریافت ہوئی تھی۔ سائنس دانوں کے مطابق ان وادیوں میں سب سے وسیع وادی 45 میل چوڑی ہے جو قطب شمالی کے قریب سے گزر رہی ہے جب کہ مشرق سے مغرب کی طرف وادیوں کی چوڑائی 6 میل تک ہے۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ان وادیوں میں ایسی گہری اور لمبی وادیاں بھی ہیں جوکچھ کلومیٹر پر اپنی شکل تبدیل کرلیتی ہیں اور کہیں تو ان کی گہرائی 2.5 میل تک چلی جاتی ہے جب کہ یہاں ان کا رنگ گولڈن ہوجاتا ہے جو سائنس دانوں کے لیے حیران کن ہے کیوں کہ ایسا رنگ پلوٹو میں اور کسی مقام پر نہیں ہے جو گہرائی میں جا کر نیلا براؤن ہوجاتا ہے۔ ناسا کے سائنس دان کا کہنا ہے کہ یہاں پیلا یا گولڈن رنگ قدیم میتھین کے ذخائر کی وجہ سے ہے جن پر جب سورج کی شعاعوں پر پڑتی ہیں تو یہ رنگ اور بھی چمکدار نظرآتا ہے۔ ناسا کے مطابق یہ تصاویر پلوٹو سے 21 ہزار ایک سو میل کے فاصلے سے لی گئی ہیں۔