ہیمبرگ(نیوز ڈیسک) جرمنی میں سیاہ لباس اور ہڈپہنے15سے 20نے فیس بک کے حکام کے گھروں پر دھاوابول دیا اور شیشے توڑڈالے جبکہ جاتے ہوئے پینٹ سے دیواروں پر Facebook dislikeلکھ کر چلتے بنے تاہم اس دھاوے کے دوران کسی شخص کو کوئی نقصان نہیں پہنچایاگیا اور نہ ہی کوئی زخمی ہے۔ حکام کے مطابق اس حملے کی وجہ واضح نہیں ہوسکی تاہم میڈیا رپورٹ کے مطابق نسل پرستانہ کوریج کی وجہ سے دھاوابولاگیااور مبینہ طورپر نسل پرستانہ مواد ہٹانے میں ناکامی کے معاملے کی تحقیقات کی جارہی تھیں جن کا اعلان گزشتہ ماہ کیاگیاتھا۔
جرمن چانسلر انجیلامرکل نے بھی اس خواہش کا اظہار کیاکہ رواں سال اس معاملے میں مزید آگے بڑھنا چاہیے جبکہ وزارت انصاف فیس بک، سوشل نیٹ ورکس اور انٹرنیٹ فراہم کرنیوالی کمپنیوں کیساتھ مل کر ٹاسک فورس کا قیام چاہتی ہے تاکہ مجرمانہ پوسٹس کو پکڑا اور ا±نہیں جلد از جلد ختم کیاجاسکے۔ اس حملے پر فیس بک انتظامیہ نے کسی بھی قسم کا موقف دینے سے انکار کردیا اور کہاکہ میرٹ کی خلاف ورزی کے الزامات اور فیس بک یا ملازمین کی طرف سے جرمن قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی جارہی۔اس سے قبل فیس بک نے ایف ایس ایم نامی گروپ کیساتھ الحاق کیاتھا جو رضاکارانہ طورپر ملٹی میڈیا سروس پرووائیڈرز پر نظر رکھتاہے اور وہ اپنے صارفین کی نسل پرستی کیخلاف ڈٹ جانیوالے کی حوصلہ افزائی کرتاہے۔
جرمنی میں فیس بک کے حکام کے گھروں پر حملہ
14
دسمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں