اتوار‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2024 

مصنوعی ذہانت کےمنصوبے کےلیے ایک ارب ڈالر کا وعدہ

datetime 13  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )ٹیکنالوجی کی دنیا کے بڑے ایگزیکٹوز نے انسانیت کے فائدے کی غرض سے وہ مصنوعی ذہانت کے منصوبے ’اوپن اے آئی‘ کے لیے ایک ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔
اس منصوبے کے حمایت کرنے والوں میں ٹیلسیا موٹرز اور سپیس ایکس کے مالک ایلن مسک، پیپل کے شریک بانی پیٹر تھائل اور بھارتی ٹیکنالوجی کے بڑے ادارے اِنفوسیس اور ایمازون ویب سروس شامل ہیں۔مصنوعی ذہانت انسانی نسل کا خاتمہ کر دے گی‘مصنوعی ذہانت کا منصوبہ ’اوپن اے آئی‘ یعنی اوپن آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ مالی فکروں سے آزاد ہو کر اس کے انسانیت کے لیے مثبت اثرات پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔تاہم کئی سائنسدانوں نے متنبہ کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت انسانیت کے لیے خطرہ ثابت ہو گی۔معروف سائنسدان پروفیسر سٹیفن ہاکنگ نے بی بی سی کو دیےگئے ایک حالیہ انٹرویو میں مصنوعی ذہانت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے خیال میں مکمل مصنوعی ذہانت کی ترقی انسانی نسل کا خاتمہ کر دے گی۔ ’ایک دفعہ انسانوں نے اسے بنا لیا تو اس کی ارتقا کا عمل خود ہی آگے بڑھتا رہے گا اور انسان اپنے سست حیاتیاتی ارتقا کی وجہ سے اس کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے۔‘تاہم دیگر ماہرین کا کہنا مصنوعی ذہانت کے باعث انسانوں کو خطرہ ابھی دور کی بات ہے۔ایک بیان میں ’اوپن آئی اے‘ ویب سائٹ کا کہنا تھا ’اس منصوبے کا مقصد ڈیجیٹل ذہانت کو اس انداز میں بڑھانا ہے کہ اس سے انسانیت کو مجموعی طور پر فائدہ ہو اور اس کے لیے یہ سرمائے کی فکر سے آزاد ہو۔‘
اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ انسان کی بنائی یہ مصنوعی ذہانت معاشرے کو کس قدر فائدہ دے گی اور اسی طرح اس بات کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہے کہ اگر یہ بن گئی اور اس کا غلط استعمال ہوا تو یہ کتنا نقصان پہنچائے گی۔‘بیان میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت میں انسانوں کی انفرادی طور پر فیصلہ لینے کی صلاحیت اور آزادی کی خواہش جیسے معاملات کی توسیع اور وسیع پیمانے پر جتنا ممکن ہو یکساں تقسیم کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔پروفیسر اسٹیفن ہاکنگ کے بقول ایک دفعہ انسانوں نے اسے بنا لیا تو اس کی ارتقا کا عمل خود ہی آگے بڑھتا رہے گا اور انسان اپنے سست حیاتیاتی ارتقائ کی وجہ سے اس کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے
بیان کے مطابق ایک ارب ڈالر کی اس رقم کا ایک معمولی حصہ آئندہ چند برس میں خرچ کیا جائے گا۔



کالم



صدقہ


وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…