پیر‬‮ ، 03 فروری‬‮ 2025 

سانتا کلاز کی موجودگی کو آج کل کے بچے تسلیم کرنے کو تیار نہیں

datetime 9  دسمبر‬‮  2015
D554T9 Boy in Santa hat using tablet computer
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوز ڈیسک ) کرسمس کے بانی سانتا کلاز کی موجودگی کو آج کل کے بچے تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے۔ ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق والدین کا کہنا ہے کہ ان کے بچے سانتا کلاز کی موجودگی اور کرسمس کی رات ان کی آمد پر سوالات پوچھتے ہیں۔ والدین کے مطابق بچوں کے ایسے سوالات کی وجہ انٹرنیٹ ہے جہاں سانتا کلاز کی موجودگی کو محض ایک میتھ بتایا گیا ہے۔ امریکی والدین کا کہنا ہے کہ وہ 8 سال کی عمر میں اپنے والدین سے سانتا کلازکے بارے میں سوال کرتے تھے مگر ان کے بچے 7 سال کی عمر میں ہے سانتاکلاز کو نہیں مانتے۔ امریکہ میں 44 فیصد والدین گوگل کو کرسمس کی کہانی ان کے بچوں کو بتانے کا ذمہ دار سمجھتے ہیں کیونکہ گوگل میں سانتاکلاز کے ویکی پیڈیا میں لکھا ہے کہ سانتا ایسے حقیقت ہے جیسے ایک آرٹیفیشل کرسمس ٹری۔ ایک اندازے کے مطابق 34 فیصد بچے اپنے والدین کی طرف سے خریدے گئے تحائف بذریعہ آن لائن شاپنگ ویب سائٹ کو دیکھ کر نارتھ پول میں رہنے والے سانتا کے بارے میں پوچھتے ہیں جبکہ ہر تیسرے میں سے ایک بچے میں کرسمس منانے کا جوش فیس بک یا ٹویٹرپر ”سانتا حقیقی نہیں ہے“پڑھ کر ختم ہو جاتا ہے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 10 میں سے ایک بچہ ایک چھوٹا سائبر جاسوس بن کر والدین کی استعمال کی گئی ویب سائٹ سے خریدے گئے تحائف اور سانتاکے بارے میںانٹرنیٹ پر سرچ کرتا ہے۔ کرسمس کے بانی کو زندہ رکھنے کے لیے امریکیوں نے ایک ویب سائیٹ ’سانتا پر یقین رکھو‘ کے نام سے شروع کی ہے جو والدین کو تحائف کی خرید اور بچوں کو سانتا پر یقین رکھنے میں مدد کرے گی۔ اس ویب سائٹ کے ذریعے والدین کو ایسے سافٹ ویئر مہیا کیئے جائیں گے جس سے نارتھ پول میں رہنے والے سانتا کلاز کو حقیقت بنایا جائے گا اور ایسی تصاویر کو چھپایا جائے گا جن سے ثابت ہو کہ سانتا کا وجود موجود نہیں ہے۔ اس ویب سائیٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ویب سائٹ والدین کو کرسمس کا جادو برقرار رکھنے اور سانتا کا راز بچوں سے محفوظ رکھنے میں اہم ثابت ہو گی۔



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…